رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسلام آباد افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی طاقت کو کم کرنے کے لیے ان کے خلاف خاطر خواہ کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان طالبان، حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور جیش محمد ایسے گروپس ہیں جن کی محفوظ پناہ گاہیں پاکستان میں موجود ہیں جبکہ ان گروپوں کی توجہ سرحد پار دہشت گرد کارروائیوں پر مرکوز ہے۔
رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ حکومت پاکستان نے جیش محمد اور لشکر طیبہ کی میڈیا کوریج پر پابندی کے علاوہ ان تنظیموں کے خلاف بھی موثر کارروائی نہیں کی۔
پاکستان کی جانب سے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ پر تا حال کسی بھی قسم کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردی کے حوالے سے خود امریکہ نے بھی دوغلی پالیسی اپنا رکھی ہے جس کا مشاہدہ شام اور عراق میں بخوبی کیا جا سکتا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰