‫‫کیٹیگری‬ :
22 July 2017 - 15:10
News ID: 429124
فونت
حجت الاسلام مجید انصاری:
ایرانی صدر کے معاون مجید انصاری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عالمی سطح پر غیر مہذبانہ رفتار امریکہ کے لئے شرم آور ہے جو دنیا میں سپر پاور ہونے کا مدعی ہے سعودی عرب ام الفساد اور دہشت گردی کے فروغ کا اصلی مرکز ہے جسے امریکی سرپرستی حاصل ہے۔
حجت الاسلام مجید انصاری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے معاون مجید انصاری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عالمی سطح پر غیر مہذبانہ رفتار امریکہ کے لئے شرم آور ہے جو دنیا میں سپر پاور ہونے کا مدعی ہے سعودی عرب ام الفساد اور دہشت گردی کے فروغ کا اصلی مرکز ہے۔ مجید انصاری نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف گذشتہ  38 برس سے عداوت اور دشمنی کا سلسلہ جاری ہے ، امریکہ کی طرف سے ایران کے اندر دہشت گردی پھیلانے کی کوشش، ایران کے اعلی حکام کا بہیمانہ قتل ، منافقین کی حمایت ، آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ ، اقتصادی پابندیاں ایسے اقدامات ہیں جو ایران کے خلاف امریکی دشمنی اور عداوت کا مظہر ہیں۔ لیکن اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایران نے امریکہ اور اس کے بعض عرب اتحادیوں کی تمام کوششوں اور سازشوں کو ناکام بنادیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج امریکہ کی عالمی سطح پر کوئی قدر و قیمت نہیں ہے آج ایران کی طرح  کئی ممالک امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کررہے ہیں۔

مجید انصاری نے کہا کہ امریکہ پیسے کی غرض سے سعودی عرب کے تمام جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔ امریکہ کا ہدف انسانیت کی خدمت نہیں ، امریکہ جمہوریت کا حامی نہیں اور نہ ہی امریکہ کو انسانی حقوق کے ساتھ کوئی ہمدردی ہے امریکہ صرف اپنے مفادات کے تحفظ اور پیسہ وصول کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے امریکہ کے صدر کا سعودی عرب کا دورہ اور کھربوں ڈالر کا معاملہ اس بات کی واضح دلیل ہے امریکہ دہشت گردوں کا اصلی حامی ملک ہے اور وہ دہشت گردوں سے رقم وصول کرکے دہشت گردی کی حمایت کررہا ہے۔

مجید انصاری نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے فروغ کا اصلی مرکز ہے سعودی عرب کے عراق، شام، بحرین، یمن اور لیبیا کے عوام کے خلاف بہیمانہ اقدامات سے پوری دنیا آگاہ ہے سعودی عرب امریکی سرپرستی میں دہشت گردوں کو مالی اور جنگی وسائل فراہم کررہا ہے اور انشااللہ سعودی عرب کو بھی صدام معدوم کی طرح اپنے سنگین جرائم کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬