22 July 2017 - 14:49
News ID: 429119
فونت
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور ایٹمی معاہدے کی نگرانی کرنے والی کیمٹی کے سربراہ نے ایران اور پانچ جمع ایک کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے نتیجے کو دنیا کے لیے واضح اور قوی پیغام کا حامل قرار دیا ہے۔
عباس عراقچی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید عباس عراقچی نے ویانا میں ایٹمی معاہدے کی نگرانی کرنے والے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے نتیجے سے دنیا کو یہ قوی پیغام گیا ہے کہ ایران پوری نیک نیتی کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے۔ جبکہ امریکہ اپنے وعدے پورے نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تمام فریقوں نےایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد اور آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کی قدردانی کی ہے۔

سید عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدے کی نگرانی کرنے والے مشترکہ کمیشن کے تمام ارکان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کیا جائے جس سے ایٹمی معاہدے پر کامیابی کے ساتھ عملدرآمد میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہوں۔

ایران اور پانچ جمع ایک گروپ نے، جس میں برطانیہ، فرانس، روس، چین، امریکہ اور جرمنی شامل ہیں، جنوری دوہزار سولہ سے ایٹمی معاہدے پرعملدرآمد شروع کیا تھا تاہم امریکہ شروع ہی سے اس معاہدے کی خلاف وزری کرتا آیا ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں معاہدے کے دیگر فریقوں خاص طور سے امریکہ کی جانب سے معاہدے کے منافی اقدامات کی نشاندھی کی ہے۔  

انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تمام فریقوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایٹمی معاہدے کو اس کی اصل شکل میں محفوظ اور اس کے متن کے مطابق پوری نیک نیتی کے ساتھ عملدرآمد کیا جانا چاہیے۔

سید عباس عراقچی کے مطابق یورپی یونین کی کوآرڈینیٹر ہیلگا اشمد نے ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کیے جانے کی قدردانی کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بھی نیک نیتی کے ساتھ اس معاہدے پر عملدرآمد کریں۔

واضح رہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان طے پانے والے ایٹمی معاہدے یا جامع مشترکہ لائحہ عمل پر ‏علمدرآمد کی نگرانی کرنے والے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ویانا میں ہوتا ہے جس میں معاہدے کے فریقوں کی شکایتوں کا جائزہ لیاجاتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے بین الاقوامی امور اور سنئیر جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے گزشتہ روز ویانا میں ایران اور گروپ 5+1 کے درمیان مشترکہ کمیشن کی نشست کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور گروپ 5+1 کے درمیان مشترکہ کمیشن کی 8ویں نشست کے موقع پر مثبت طریقے سےجوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر تاکید دنیا والوں کے لئے ایک اہم پیغام ہے۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ منعقدہ نشست میں گروپ 5+1 کے ممالک نے اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ادارے کے درمیان باہمی تعاون اور ایران جوہری معاہدے کی شفاف کارکردگی کی تعریف کی اور تمام فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ سب کو جوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد اور اس کی حفاظت کرنی چاہیئے.

نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس میں ہم نے مقابل فریق خاص طور سے امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی  کی جس پر اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ فریقین کو جوہری معاہدے پر مکمل طور پرعملدرآمد کرنا چاہیئے.

واضح رہے کہ جنوری 2016 میں ایران اور گروپ 1+5کے مابین جوہری معاہدہ طے پایا تھا جس کی امریکہ مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬