رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے امریکی، روسی اور چینی وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں ایران جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق، خاتون یورپی رہنما 'فیڈریکا مغرینی' نے گزشتہ روز فلپائن کا دارالحکومت منیلا میں منعقدہ 'آسیان' تنظیم کے اجلاس کے موقع پر امریکہ، روس اور چین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
یورپی یونین کے بیان کے مطابق، 'فیڈریکا مغرینی' نے یورپی یونین کے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے اور اپنے ایرانی دارالحکومت تہران کے حالیہ دورہ اور 12ویں صدر کی تقریب حلف برداری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مغرینی نے ویانا میں 21 جون کو منعقدہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کی نشست کا حوالہ دیتے ہوئے اور تمام فریقین کی جانب سے جوہری معاہدے پر پوری عملدرآمد کرنے کا خیرمقدم کیا۔
یورپی یونین کے بیان کے مطابق فیڈریکا مغرینی نے پیر کے روز فلپائن کا دارالحکومت منیلا میں امریکی، روس اور چینی وزرائے خارجہ 'رکس تیلرسون، سرگئی لاوروف اور وانگ یی' اور کینیڈین وزیر خارجہ 'کریستیا فرلیند' کے ساتھ ملاقات اور اہم بین الاقوامی امور پر بات چیت کی۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے اتوار کے روز شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے اور پیر کے روز تینوں وزرائے خارجہ کی ملاقات میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات کے دوران مغرینی نے شامی بحران، ایک مکمل جنگ بندی، جنیوا میں اقوام متحدہ کے ثالثی کردار کے ذریعہ شامی امن معاہدہ، یوکرائن کے بحران، خلیج فارس اور مشرق وسطی کی امن پر زور دیا۔
یاد رہے کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے آٹھویں اجلاس 21 جون کو ویانا میں انعقاد کیا گیا جس میں نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے قانونی اور بین الاقوامی امور 'سید عباس عراقچی' اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی نائب سربراہ 'ہلگا اشمید' نے شرکت کی۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/