رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹکے مطابق ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے جمعے کو سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے جھوٹے دعویداروں کی خاموشی کے سائے میں طالبان اور داعش دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں مظلوم افغان بوڑھوں، بچوں اور عورتوں کا قتل عام، خلاف توقع نہیں ہے۔
ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ ایران اپنی اصولی پالیسی کی بنیاد پر ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے چاہے وہ افغانستان میں ہو،عراق و شام میں ہو اور یا پیرس، برلن اور لندن میں ہو۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پوری سچائی کے ساتھ مظلوم کی حمایت کی غرض سے برس ہا برس سے دہشت گردوں اور تکفیری اور انتہاپسند گروہوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالمی برادری کو دہشت گرد گروہوں کا قلع قمع کرنے کے لئے بھرپورعزم سے کام لینا چاہئے کیونکہ یہ وحشیانہ اقدامات اس علاقے اور اس کے مظلوم عوام تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہیں۔
افغانستان کے صوبہ سرپل کے میرزا اولنگ نامی علاقے میں طالبان اور القاعدہ کے ہاتھوں پچاس سے زیادہ افراد کا نہایت بے دردی سے قتل عام کر دیا گیا جبکہ دسیوں افراد دہشت گرد گروہوں کی قید میں ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/