15 August 2017 - 19:13
News ID: 429499
فونت
آیت الله کعبی :
رہبری کونسل کے نمائندے نے افغانسان کے حالیہ حادثہ کا اصل ذمہ دار امریکا کو جانا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بے گناہ مظلوم عوام کے قتل عام کے سلسلہ میں اپنی خاموشی توڑیں اور انسانیت کا دفاع کریں ۔
آیت الله کعبی

آیت الله عباس کعبی جو ایران کے صوبہ خوزستان میں خبرگان رہبری کونسل کے ممبر ہیں رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں حالیہ افغانستان کے میرزا اولنگ میں شیعوں کے قتل عام اور دہشت گردانہ اقدام کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے کہا : غیر انسانی و تباہ کن قتل اور میرزا اولنگ علاقے میں ہوئے خون خرابہ کا سخت مذمت کرتا ہوں اور دہشت گردوں کی طرف سے یہ سفاکانہ اقدام قابل افسوس ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : ہر آزاد انسان اور بیدار ضمیر والا شخص اس حادثہ و مسائل سے سخت مغموم ہے ؛ اس وجہ سے تمام عالمی تنظیمیں اور آزادی چاہنے والے قوم اس اقدامات کی سخت مذمت کریں تا کہ دوبارہ ایسا جرائم پیش آنے سے روکا جا سکے ، افسوس کی بات ہے کہ اس موضوع پر بے توجہی ہو رہی ہے اور عالمی تنظیم کی طرف سے غم بار خاموشی کی جا رہی ہے ۔

حوزہ علمیہ جامعہ مدرسین قم کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ مجرم کسی بھی گروہ کے ہوں ، اس تباہی سے شیعوں کی جان کی حفاظت میں افغانستان کی حکومت کی ذمہ داری کم نہیں ہوگی بیان کیا : سب سے پہلے افغانستان کی مرکزی حکومت کے حکام اور اس علاقہ کے محلی حکام کو چاہیئے کہ مظلوم لوگوں کی سیکورٹی کا زمینہ فراہم کریں اور اس غیر انسانی و ضد بشری جرائم کو انجام دینے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آئیں اور ان لوگوں کی گرفتاری کے ذریعہ یرغمال ہوئے لوگوں کی رہائی کا سبب بنیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : افغانستان کے حکام کو چاہیئے کہ غم میں مبتلی لوگوں کی تسکین اور لوگوں کو حاصل ہوئے اس نقصان کی بھرپائی کے لئے مناسب اقدام کریں ، اسی طرح جتنا جلد ہو سکے حقیقت یاب کمیٹی افغانستان کی حکومت کی طرف سے بنائی جائے تا کہ مجرمیں کے لئے سختی ہو سکے ۔

 آیت الله کعبی نے اس بیان کے ساتھ کہ افسوس کی بات ہے کہ اس مسئلہ میں بے توجہی دیکھی جا رہی ہے بیان کیا : بعض لوگوں کی طرف سے تنازعہ و اختلاف اور دوسری طرف مظلوم عوام کی سلامتی کے مسئلہ کو کنارہ کرنا سبب ہوا تا کہ یہ غیر انسانی و ضد بشری جرائم داعشی و تکفیری تفکر کی طرف سے انجام پائے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬