15 August 2017 - 15:19
News ID: 429498
فونت
حجت الاسلام حسن روحانی :
ایران کے صدر نے کہا : جوہری معاہدہ نہ دنیا کیلئے خطرہ ہے اور نہ عالمی طاقتوں کے سامنے سرجھکانے کی علامت ہے ۔
حجت الاسلام حسن روحانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے نہ تو دنیا کے لئے کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی یہ عالمی قوتوں کے سامنے سر جھکانے کی نشانی، بلکہ یہ ایسا سمجھوتہ ہے جس میں تمام فریق فاتح ہیں اور اس سے دنیا کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعلقات کی بحالی کے لئے راہ ہموار ہوگئی۔

موصولہ رپورٹ لکے مطابق حجت الاسلام حسن روحانی نے منگل کے روز ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے خصوصی اجلاس میں اپنی نئی کابینہ کے لئے نامزد کئے گئے وزرا کا دفاع کیا۔

انہوں نے اپنے نامزد وزرا کی اہلیت کا جائزہ لینے کے حوالے سے پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے حقوق کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ اس بات سے قطع نظر کہ کس نے ہمیں ووٹ دیا یا نہ دیا ہم ملک کی سلامتی اور ترقی کے لئے مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی خودمختاری، امن، سلامتی اور ترقی ان کی حکومت کی چارسالہ پالیسی ہے لہذا اپنے اہداف کے حصول کے لئے ملک کے تمام ماہرین، عمائدین، رہنماوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہم وطنوں کی خدمات اور ان کے تعاون حاصل کریں گے۔

صدر روحانی نے کہا کہ ان کی حکومت بینکاری نظام میں تبدیلی لائی گی، اگلے تین سالوں تک ملک میں غربت کا خاتمہ کا جائے گا، مارکیٹ کے استحکام کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے، ٹیکس نظام میں اصلاحات لائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے وطن عزیز ایران گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں مزید مضبوط بن گیا اور اب دنیا میں کوئی ایران کو تنہا کرنے اور ہم ہر دباؤ ڈالنے کی دھمکی ہیں دے سکتا۔

ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ معاہدہ نہ تو کوئی دنیا کے لئے خطرہ ہے اور نہ ہی عالمی قوتوں کے سامنے سرجھکانے کی علامت۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم کی عزت کی پاسداری کی بنیاد پر دنیا کے ساتھ تعلقات کی بحالی نئی حکومت کی خارجہ پالیسی کا اہم جز ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ جو لوگ اب بھی پابندیوں اور دھمکیوں کی زبان استعمال کرتے ہیں وہ اپنے وہم و خیال کے شکار ہیں۔

ایرانی صدر نے خطے کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ہم پُرامن اور طاقتور خطے کے خواہاں ہے اور ہمارے نظر میں علاقائی مسائل کا حل صرف علاقائی ممالک کے ذریعے ممکن ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی آئین کے مطابق صدر روحانی اس خصوصی اجلاس میں اپنی حکومت کی آئندہ حکمت عملی اور نامزد وزرا کی اہلیت اور صلاحیتوں کا دفاع کریں گھے۔ اس دوران ۵ حمایتی اور ۵ مخالف اراکین پارلیمنٹ بھی اپنی رائے کا اظہار کریں گے۔

حکومت اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے نامزد وزرا کی اہلیت کی جانج پڑتال کے بعد انھیں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬