رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پریس کانفرنس میں کہا : عالمی جوہری ادارے نے بارہا ایران کی شفاف کار کردگی کی تصدیق کی ہے اس کے باوجود جوہری معاہدے کو مشکل میں ڈالنے کے لئے امریکی کوششیں بے فائدہ ہیں۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں ایران کی 12ویں حکومت کی کابینہ کے نومنتخب وزرا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بہرام قاسمی نے امریکا کا جوہری توانائی ادرہ کے حکام کے ساتھ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکہ اور بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے کے حکام کے درمیان کسی بھی ملاقات اور نشستیں ان کا اپنا معاملہ ہے تاہم اگر ان ملاقاتوں کا مقصد ایران جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانا ہے تو یقینا ایسے عزائم بے فائدہ اور ناکام رہیں گے۔
ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے تاکید کی : عالمی جوہری ادارے نے اپنے اختیارات کے تحت متعدد بار ایران کی کارکردگی اور جوہری معاہدے کے نفاذ پر ہمارے شفاف اقدامات کی تصدیق کی ہے اور اس حوالے سے کوئی شک کی گنجائش کا امکان بھی نہیں ہے۔
انہوں نے امریکا کی طرف سے وعدہ خلافی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امریکی حکام جوہری معاہدے کی راہ میں روڑے اٹکاتے رہتے ہیں اور اس معاہدے کے نفاذ کے لئے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں مگر مجموعی طور پر ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔
بھرام قاسمی نے علاقائی امن و استحکام اور انسداد دہشتگردی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا : ایران دہشتگردی کے خلاف جنگ اور اس مقصد کے لئے دوسرے ممالک کی مدد کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر آمادہ ہے۔
انہوں نے کہا : جوہری معاہدے کی حمایت اور حفاظت نئی ایرانی حکومت کی اہم ترجیح ہے اس کے ثمرات اور کامیابیوں کو جاری رکھنے کے لئے مختلف طریقہ کار پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے بیان کیا : جوہری معاہدہ ایک عالمی سمجھوتہ ہے اور دنیا کے اکثر ممالک اس معاہدے کی حمایت کرتے ہیں لہذا اس کے مکمل نفاذ کے لئے اجتماعی عزم اور تعاون ناگزیر ہے۔
انہوں نے عراقی خطے کُردستان میں ریفرنڈم کے مسئلے پر ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل باقری کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا : جنرل باقری کا بیان صحیح اور بجا تھا اور عراقی جغرافیائی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت پر ہمارا موقف واضح ہے۔
بہرام قاسمی نے ایران اور افغانستان کے درمیان بعض مسائل کے حل پر مشترکہ کمیٹیوں کے قیام کے حوالے سے وضاحت کی : ایرانی وفد کے دورہ افغانستان پر کام جاری ہے اور صحیح وقت پر اس دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے نئی ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ہمارا پیغام واضح ہے، پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور علاقائی امن و سلامتی کے لئے اہم کردار ادا کرنے والے ممالک کے ساتھ باہمی روابط کو بڑھانا ہماری اہم ترجیح ہے۔
ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ایران و سعودی عرب تعلقات کے سلسلہ میں بیان کیا : تعلقات یک طرفہ نہیں بلکہ ہمیشہ دوطرفہ ہوتے ہیں لہذا ایران نے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں اور ہم سعودی عرب سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ علاقائی صورت حال کی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لئے قدم اٹھائے۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے کہا : اجتماعی سلامتی بالخصوص خطی امن و استحکام تمام ممالک کے لئے اہم ہیں۔
بہرام قاسمی نے کہا : ایران نے گزشتہ ایک سال میں جو ضروری اقدامات اٹھائے تھے اور اس پر عمل کردیا ہے اور اب سعودی عرب کی باری ہے کہ وہ موثر قدم اٹھائے اور نیک نیتی کا ثبوت پیش کرے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۶۶۸/