24 August 2017 - 01:36
News ID: 429583
فونت
لبنان کے اہل سنت عالم دین اور ایران کے نائب وزیر خارجہ کی ملاقات میں :
لبنان کے اہل سنت مفتی نے ناجائز صیہونی ریاست اور دہشت گردوں کے خطرات سے لڑنے کا واحد طریقہ امت مسلمہ کے اتحاد اور یکجہتی کو قرار دیا۔
حسین جابری انصاری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ بات شیخ عبداللطیف دریان نے لبنان میں تعینات ایرانی سفیر محمد فتحعلی اور لبنان کے دورے پر آئے ہوئے نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے عرب اور افریقی امور حسین جابری انصاری کے ساتھ ایک ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا : مسلمانوں کی آپسی اتحاد ہی سے صیہونی اور تکفیری دہشتگردوں کی نابودی ممکن ہے ۔

انہوں نے عالم اسلام کے لئے جابر ناجائز صہیونی اور تکفیری دہشت گردوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : ان خطرات سے مقابلہ کرنے کا طریقہ اسلامی فرقوں کے پیروکاروں اور خطی ممالک کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کا تحفظ کرنا ہے۔

عبداللطیف دریان نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہمارے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو صیہونی حکومت کےغیر انسانی اور وحشیانہ حملوں کا سامنا ہے اور بدقسمتی سے ہم اسلامی ممالک میں اپنے اختلافات حل کرنے میں مصروف ہیں۔

لبنانی اہل سنت مفتی نے بیان کیا : ان تکفیری دہشت گرد گروہوں اپنے انسانیت سے دور اقدامات کے ذریعے حضرت محمد (ص) اور اسلام کا نورانی چہرہ کو خراب کرنے کی کوشش میں مشغول ہیں ۔

اس ملاقات میں ایرانی نائب وزیر خارجہ نے بھی مسلمانوں کے لیے اسرائیلی ریاست اور دہشت گردوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان خطرات سے نمٹنے کے لئے علماء اسلام کی بڑی ذمہ داریاں ہیں۔

انہوں نے لبنان کے سرحدی علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف حالیہکامیابی پر لبنان کی حکومت، قوم، فوج اور مزاحمتی فرنٹ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خطے میں ان مقابلوں کے تسلسل پر زور دیا۔

حسین جابری انصاری نے اسلامی دنیا میں فلسطینی مسئلے کو عالم اسلام کا ایک بڑا مسئلہ جانا ہے اور کہا : فلسطینی عوام اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت کے ساتھ اپنی سرزمین اور مقدس مقامات کا دفاع کر رہے ہیں تو ہمیں امید ہے کہ امت مسلمہ بھی فلسطینی قوم کی مزید حمایت کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ حسین جابری انصاری لبنان کے قیام کے دوران لبنان کے بہت مذہبی اور سیاسی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں ہیں۔

یاد رہے کہ نائب ایرانی وزیر خارجہ حسین جابری انصاری اعلی لبنانی سیاسی اور مذہبی قیادت کے ساتھ ملاقات کے لئے پیر کے روز بیروت پہنچ گئے۔

اس دورے کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان کے اعلی حکام کے درمیان دوطرفہ اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔

واضح رہے کہ جابری انصاری اس تین روزہ دورے کے دوران لبنانی صدر میشل عون، لبنانی اسپیکر نبیہ بری، اس ملک کے وزیر اعظم سعد الحریری، لبنانی وزیر خارجہ جبران باسیل، ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ اور دروزی رہنما ولید جنبلاط، المردہ تحریک کے رہنما سلیمان فرنجیه، اس ملک کے سابق صدور امین الجمیل و امیل لحود اور دوسرے مختلف سیاسی اور مذہبی سمیت عیسائیوں، سنی، شیعی اور ڈروزی راہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں رہی ہیں۔ /۹۸۸/ن/ک۵۱۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬