‫‫کیٹیگری‬ :
26 August 2017 - 21:16
News ID: 429666
فونت
آیت الله حسینی همدانی:
صوبہ البرز میں ولی فقیہ نماینده نے اخلاق و تبلیغ کو حوزه علمیہ کی شناخت بتاتے ہوئے آگاہ اور فعال علمائے کرام کو معاشرے کی با بصریت فرد جانا ۔
آیت الله سید محمد مهدی حسینی همدانی

آیت الله سید محمد مهدی حسینی همدانی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں حوزات علمیہ میں تعلیم حاصل کرنے کو اہمیت کا مالک بتایا اور کہا: دینی طلاب ابتداء ہی سے اپنی توانائیوں سے بخوبی استفادہ کریں اور روشن مستقبل پر نگاہ رکھیں ۔

انہوں نے مزید کہا: جس پر خدا کی خاص عنایت ہوتی ہے وہ طالب علم کی صف میں داخل ہوتا ہے کیوں کہ علوم اہلبیت علیھم السلام کی تعلیم حاصل کرنا اور آپ کے علوم کو نشر کرنے کی توفیق ہر کسی کو نہیں ملتی ، اگر چہ فقط عنایت ہی کافی نہیں ہے بلکہ تعلیم کے سلسلے میں خود طالب علم کی اپنی کوشش بھی ضروری ہے ۔

کرج امام جمعہ نے واضح طور سے کہا: طالب علم کوئی ملازمت نہیں ہے بلکہ طالب علم اور دینی رھبری ایک قسم کی ذمہ داری ہے لہذا اگر کوئی اسے اپنی درآمد کا وسیلہ جانے تو اس نے اس منصب کے ساتھ ظلم و ستم کیا ہے ۔

آیت الله حسینی همدانی نے تربیت پانے کو تربیت کرنے پر مقدم جانا اور کہا: طلاب کا حقیقی مقصد اسلام و اهل ‌بیت (ع) کے حقیقی و سچے معارف کی تعلیم حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا ہے نیز ان علوم کو دیگر افراد تک پہونچانا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: طلاب اپنی تعلیم کے ابتدائی دور ہی سے بنیادوں کو محکم اور مضبط کرنے میں مصروف رہیں کیوں کہ یہ بنیادیں جس قدر محکم ہوں گی اجتہاد جیسی علم کی بالاترین چونٹیوں تک پہونچنا آسان ہوگا ۔

صوبہ البرز میں ولی فقیہ نماینده نے مزید کہا: اگر تعلیم کے ابتدائی دور ہی میں علم و تہذیب اور اخلاقیات کی بنیادیں مستحکم ہوجائیں تو مستقبل بھی روشن ہوگا ۔

انہوں نے تاکید کی : حوزہ علمیہ کے ذمہ داروں کے لئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ وقت کی ضرورت کیا ہے ، ہم مبلغ تربیت دینا چاہتے ہیں یا فقیہ تربیت دینا چاہتے ہیں ، اس راستہ کی مشکلات اور کمیاں کیا ہیں ۔

آیت الله حسینی همدانی نے کہا: اخلاق و تبلیغ حوزه علمیہ کی شناخت اور ڈھانچہ ہے ، ان دونوں کے بغیر ہم اپنی مقصد تک نہیں پہونچ سکتے ، لہذا طلاب کی ہر لحاظ سے تربیت ضروری ہے ۔

کرج کے امام جمعہ نے آخر میں یاد دہانی کی: طلاب ابتداء ہی سے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اور اخلاق پر بھی خصوصی توجہ دیں نیز زمانے کے حالات سے بھی باخبر رہیں کیوں کہ آگاہ اور فعال عالم دین با بصیرت معاشرہ کا حصہ ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۶۲

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬