رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے نمازکے خطبوں میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ میانمار کی حکومت انہی ہتھیاروں سے جن سے صیہونی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام کرتی ہے روہنگیا مسلمانوں کا بھی قتل عام کررہی ہے کہا کہ میانمار کی حکومت پوری بے رحمی کے ساتھ میانمار کے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والی میانمار کی وزیرخارجہ آنگ سان سوچی بدستور اس نسل کشی پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں -
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر بین الاقوامی اداروں اور بعض اسلامی ملکوں کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کے مسلمانوں پر ہورہے مظالم سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسلام پوری طرح میدان میں موجود ہے اور اسی بات سے دشمن خائف ہے-
تہران کے خطیب جمعہ نے عراقی کردستان میں علیحدگی کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کو بھی سامراج اور عالمی صیہونیزم کی سازش قراردیا اور کہا کہ کردستان میں ریفرنڈم کے لئے صیہونی حکومت کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت عراق اور شام میں داعش کو قائم کرنے کی اپنی سازش میں ناکام ہونے کے بعد اب عراق کے ٹکڑے کرنے اور ایک نئی سازش کے درپئے ہے -
تہران کے خطیب جمعہ نے ایران کے فوجی مراکز کے معائنے کے بارے میں کچھ لوگوں کے دعوؤں کے تعلق سے بھی کہا کہ فوجی مراکز ایرانی عوام کا راز ہیں اور ایٹمی معاہدے یا الحاقی پروٹوکول میں فوجی مراکز کے معائنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے -
اورایران کے عوام اور حکام بھی اس بات کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے - انہوں نے عراق کے شہر ناصریہ میں جمعرات کو ہوئے زائرین پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا اس دہشت گردانہ حملے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ عالمی سامراج کے پروردہ دہشت گردوں نے اپنی شکست اور ہار مان لی ہے -
جمعرات کو ناصریہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں متعدد عراقی اور ایرانی زائرین شہید ہوگئے تھے - تہران کے خطیب جمعہ نے عید مباہلہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ محرم اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری بے پناہ برکتوں کی حامل ہے اورآج اگر دشمنوں پر استقامت کو فتح نصیب ہورہی ہے تو یہ عزاداری کی ہی برکت ہے - /۹۸۸/ ن۹۴۰