‫‫کیٹیگری‬ :
16 September 2017 - 15:56
News ID: 429974
فونت
حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ نے کہا: میں میاں بیوی کو نصحیت کرتا ہوں کہ اپنی حیات میں صبر سے کام لیں تاکہ ازدواجی زندگی قائم و پابرجا رہ سکے ۔
آیت الله مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح مسجد امیرالمؤمنین(ع) جی روڈ پر ہونے والی تفسیر قران کریم کی نشست میں کہا: بہشت میں جانے کیلئے ہمیں قبول شدہ نماز کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی ۱۵۳ ویں آیت «یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اسْتَعِینُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلاةِ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِینَ ۔ ترجمہ: اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد لو، اللہ یقینا صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ » کہا: قران کے مختلف پارے میں اس جیسی آیت کی تکرار ، مسئلہ کی اہمیت کا بیان گر ہے ، صبر کے ساتھ خدا سے مدد مانگنا اور نماز قائم کرنا ، انسان کی معنوی حیات کے دو اہم مسئلے ہیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری مزید کہا: ممکن  نہیں کہ انسان ، صبر و نماز کے وسیلہ سے خدا سے مدد مانگے اور خدا اس کی مدد نہ کرے ، آیات قرآن اور روایات معصومین(ع) سے یہ بات دستیاب ہوتی ہے کہ نماز دین اسلام کے اہم ترین مسائل میں سے ہے ، روایات معصومین(ع) میں یہ بات موجود ہے کہ اگر نماز ادا نہ کی جائے یا قبول نہ ہو تو جہنم میں جانا یقینی ہے ۔

حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ نے قبول شدہ نماز ادا کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : نماز اول وقت ادا کی جائے ، نماز کو مسجد میں جماعت اور حضور قلب کے ساتھ پڑھا جائے تاکہ اس کے حقیقی اثار نمایاں ہوسکیں ۔

حوزه علمیہ ایران میں اخلاقیات کے استاد نے کہا: آیات قرآن اور روایات معصومین(ع) میں صبر کی بار بار تاکید کی گئی ہے ، علمائے علم اخلاق کا کہنا ہے کہ صبر امّ الفضائل ہے ، یعنی فضیلتوں تک صبر کے ساتھ ہی پہونچا جا سکتا ہے ، خودسازی کی دنیا میں تکبر ، حسد ، ریا سے دوری کیلئے صابر ہونا ضروری ہے ، قبول شدہ نماز پڑھنے کیلئے بھی صابر ہونا ضروری ہے کیوں کہ قبول شدہ نماز کا پڑھنا نہایت دشوار کام ہے ۔

انہوں نے یاد دہانی کی: نماز میں جن افراد کا دل خدا کی جانب ہو ایسے افراد بہت کم ہیں ، خلق خدا کی خدمت کے لئے بھی ایثار و فداکاری کی ضرورت ہے اور ایثار کا لازمہ دوسروں کے حق میں صبر کرنا ہے ، بندگی کیلئے بھی صبر کی ضرورت ہے ، اگر کوئی جوان کسی مقام تک پہونچنا چاہتا ہے تو اسے بھی صبر کی ضرورت ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دلوں کی محبوب شخصیت بننے کیلئے بھی صبر کی ضرورت ہے کہا: دنیا و آخرت کے تمام فضائل کا راز صبر ہے ۔

حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ نے یاد دہانی کی: پیغمبر اکرم (ص) نے اپنے صبر کی طاقت ہی سے اسلام کو ترقی اور کمال کی چونٹیوں تک پہونچا دیا ، روایت میں آیا ہے کہ کوئی بھی رسول و پیغمبر مجھ جیسا اذیت میں نہ رہا ، امیر المؤمنین علی(ع) نے بھی نهج البلاغہ میں فرمایا کہ ہم نے پیغمبر اسلام(ص) کے حکم سے خلافت کے غصب ہونے پر صبر سے کام لیا کہ اگر اس دور میں  امیر المؤمنین (ع) کا صبر نہ ہوتا تو آج اسلام کا نام و نشان بھی نہ ہوتا ۔

حوزه علمیہ ایران میں اخلاقیات کے استاد نے مزید کہا: حضرت زهرا(س) نے رسول اسلام(ص) کی وفات کے بعد اپنی مختصر سی عمر میں بہت مصائب دیکھے جیسا کہ آپ نے فرمایا کہ اگر یہ مصائب دن پر پڑتے تو رات کے مانند تاریک ہوجاتا ، راوی کہتا ہے کہ میں حضرت زهرا(س) کی خدمت میں پہونچا تو دیکھا کہ آپ کے پاس امیر المؤمنین علی(ع) کے سوا کوئی بھی نہیں ہے اور حضرت زھراء (س) نے امیر المؤمنین علی(ع) کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سنا ہے کہ مدینے کی گلیوں میں کوئی آپ کو سلام نہیں کرتا تو امیر المؤمنین علی(ع) نے جواب میں فرمایا کہ ماجرا اس سے بھی بدتر ہے کہ میں لوگوں کو سلام کرتا ہوں مگر لوگ میرے سلام کا جواب نہیں دیتے ۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت امام حسن(ع) نے اپنی امامت کے دس سال فقط صبر کیا اور معاویہ سے صلح نامہ تحریر کیا تاکہ شیعت کی حفاظت کرسکیں نیز امام حسین (ع) نے بھی اپنے عزیزوں کو قربان کر کے مصیبت پر صبر کیا ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے یہ کہتے ہوئے کہ شیعت ہمارے بزرگوں اور رھبروں کے صبر کے نتیجے میں ہم تک پہونچی ہے کہا: اگر ہم اپنی حیات میں صبر سے کام نہ لیں گے تو شکست کھا جائیں گے ، جو انسان دنیا میں صبر سے کام نہ لے گا وہ آخرت میں شرمندہ ہوگا ۔

انہوں نے آخر میں میاں بیوی کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: میں میاں بیوی کو نصحیت کرتا ہوں کہ اپنی حیات میں صبر سے کام لیں تاکہ ازدواجی زندگی قائم و پابرجا رہ سکے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۸۴۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬