رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاوکمیٹی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جوہری معاہدے کی حمایت جاری رکھتے ہوئے امریکی صدرکو اسے کمزور کرنے کی اجازت نہ دے۔
اس موقع پرانہوں نے کہا کہ دنیا امریکی عزائم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو تا کہ عالمی سطح پر ایسا تاثر پیدا نہ ہو کہ کوئی بھی ملک اپنی خواہش کے تحت عالمی معاہدوں سے نکل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں جسے یکطرفہ طور پر ختم کیا جائے بلکہ یہ ایک بین الاقوامی سمجھوتہ ہے۔
جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے حوالے سے ایران کے خلاف امریکی صدر کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف عارضی پابندیوں کے بجائے دیرپا پابندیاں لگانے کا امریکی مطالبہ جوہری معاہدے کی روح کے خلاف ہے بالخصوص این پی ٹی معاہدے میں شامل ممالک کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ غلط رویے اور یکطرفہ طور پر ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگا رہا ہے اور جوہری معاہدے کو نام نہاد تحفظ دینے کے لئے اس پورے معاہدے کو ختم کرنے پراترآیا ہے۔
غلام علی خوشرو کا کہنا تھا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) ہی واحد ادارہ ہے جہاں سے ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کی جاتی ہے لہذا جوہری معاہدے جیسے عالمی معاہدوں کو امریکہ کی اندرونی اختلافات سے منسلک کرنا بین الاقوامی اعتماد کےلئے خطرناک ثابت ہوگا۔
ایران کے مندوب نے کہا کہ ایران اپنے وعدوں پر قائم ہے اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پر ہرگز پہل نہیں کرے گا تاہم اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لئے کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیارہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/