رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک استقامت اسلامی نجباء کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام شیخ اکرم الکعبی نے المیادین نیوز چائنل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکا کی موجودگی کے دور سے ہی اس تحریک نے ان کی سامراجی چالوں کا مقابلہ کیا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکی حکمراںوں کی جانب سے تحریک النجباء کو دھشت گردوں کی فہرست میں قرار دئے جانے کے عمل کو ملت عراق نے محکوم کیا ہے کہا: عراق کی سنی برادری بھی النجباء کے ذریعہ حشد الشعبی میں ضم ہوگئی ہے ۔
تحریک استقامت اسلامی نجباء کے جنرل سیکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم جولان کی آزادی کے بٹالین ہیں اور یہ بٹالین شام میں دھشت گرد گروہ سے بھی لڑی ہے کہا: داعش کو فوجی حوالے سے عراق و شام میں شکست نصیب ہوئی مگر آج بھی بعض داعشی دھشت گرد دونوں ممالک میں چھپے ہیں ۔
انہوں نے الانبار کے مغربی صحراء اور دیگر صحراوں میں داعش کی سکونت کو خطرناک جانا اور کہا: وادی حوران میں النقشبندیہ گروہ موجود ہے کہ جسے امریکن اور عرب CID کا مکمل سپورٹ حاصل ہے ۔
حجت الاسلام الکعبی نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکن الانبار کے مغربی صحراء کے علاقے وادی حوران اور وادی الغدر کی فضا میں عراقی لڑکا جہازوں کو اڑان بھرنے سے روکے ہوئے ہیں کہا : امریکن کی جانب سے ہمیں دھشت گرد بتایا جانا اہمیت کا حامل نہیں ہے البتہ اگر امریکا عراق یا شام میں کسی قسم کی حماقت کرے گا تو ہم ان سے برسر پیکار ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا: ہم نے جولان کی آزادی کے لئے شام کی حکومت کو پروجیکٹ دیا اور جب تک دھشت گروہ باقی رہیں گے ہم شام میں رہیں گے ۔
تحریک استقامت اسلامی نجباء کے جنرل سیکریٹری نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہم دیرالزور کی آزادی میں شریک ہوئے اور امریکن نے مشرقی فرات میں داعش کی کھلم کھلا حمایت کی کہا: ہم اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ پر ہونے والے ہر حملہ کا جواب دیں گے اور حزب اللہ کے ساتھ رہیں گے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حزب الله نے داعشیوں سے مقابلے اور امریکن کی موجودگی سے مقابلے کے لئے ہمیں مشورے دئے ہیں کہا: شام میں ہماری موجودگی ، شامی حکومت کی رضایت کے تحت ہے ، ہم امریکا کی طرح شام میں غیر قانونی نہیں ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۴