رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مذاہب اسلامی یونیورسٹی کے سربراہ حجت الاسلام سید ابوالحسن نواب نے داعش کے خاتمے کے بعد ہوشیاری رہنے کی ضرورت کے حوالے سے قائد اسلامی انقلاب کے حالیہ خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ابھی بھی داعش کا استحصال کر رہا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی حکام جھوٹ بولتے ہیں کہ داعش دہشتگردوں کے مقامات پر بمباری کریں گے، وہ کبھی بھی مسلمانوں یا دہشتگردوں پر رحم نہیں کرکے اور اسلام کی تباہی کے لئے کئی سازشیں کر رہے ہیں۔
نواب نے ایرانی سپریم لیڈر کی ہدایات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہابیوں کی طرح داعش دہشتگردوں دنیا بھر میں خون اور جنگ چاہتے ہیں اسی لئے امریکہ اور ان کے اتحادیوں داعش کی مدد کے لئے کسی بھی کوششوں سے دریغ نہیں کریں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں داعش کے خاتمے کے بعد دشمنوں کی سازشوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے اور خوش قسمتی سے چھ ممالک سمیت اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، لبنان، شام، افغانستان اور پاکستان کے بہادر جوانوں نے داعش کے کمر پر کاری ضربہ لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ 60 ممالک کے درمیان باہمی اتحاد قائم کرنے کے متعدد مواقع موجود ہیں اور اگر مختلف ممالک کے جوانوں کے درمیان یکجہتی قائم ہوئے تو دشمنوں کی تمام سازشیں تباہ ہوجاوں گی۔
ایرانی مذاہب اسلامی یونیورسٹی کے سربراہ نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست ان چھ ممالک کے جوانوں کی بہادریوں سے بہت خوفزدہ ہے اور کبھی بھی ہمارے ملک پر حملے کی جرات نہیں کرے گا۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/