رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے ایرانی کشتی گیر پہلوان علی رضا کریمی سے ملاقات میں کہ جو حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں منعقد ہوئی ، کہا: آپ کا کام ایک جہادی ورزشی تھا اورآپ نے کشتی کے میدان سے صیہونیزم غاصب اور بچوں کی قاتل حکومت سے مقابلہ کیا ہے ۔
جہاد میں انسان اپنی جان راہ خدامیں نثار کرتا ہے اور آپ نے بھی اپنا مسلم حق اور پہلوانی کی ایک فرصت کو الہی و انسانی ہدف کی خاطر نثار کیا ہے ۔
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن نے کہا: اس دنیا میں کہ جہاں بعض حکومتیں صہیونیزم حکومت کے ظلم و ستم اور تشدد کے باوجود بھی اس سے رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں اور اسلامی ممالک میں ظلم وستم کو عام کیے ہوئے ہیں آپ کا اس طرح کا اقدام ان کے لیے ایک چیلنج اور دھمکی ہے ۔
آستان قدس رضوی کے محترم متولی نے کہا: غاصب و بناوٹی حکومت کے مقابلے یہ جہادی اقدام ؛ گویا ایرانی قوم کا اسرائیل کے ظلم و ستم اور تشدد کے خلاف نفرت اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی کا پیغام ہے ۔
انہوں نے کہا: جناب کریم صاحب اسلامی انقلاب کی جدید نسل سے تعلق رکھتے اور انہوں نے انقلاب کا زمانہ درک نہیں کیا ہے لیکن اپنے اس عاقلانہ اقدام سے ثابت کردیا کہ ہمارے جوان امام خمینی کے انقلاب کی آرزو اور پیغام سے باخبر ہیں اور شہداء کی راہ کو آگے بڑھا نے والے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رئیسی نے کہا: میں رضوی بارگاہ کے خادم کی حیثیت سے اس سربلند اقدام پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ میں خادم کے لباس زیب تن کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/