رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے چار ججوں نے پریس کانفرنس کی اور ججوں کی تقرری کے معاملہ میں حکومت اور جوڈیشیل کے درمیان ٹکراو پر انہوں نے نکتہ چینی کی۔
ذرائع کے مطابق ججوں کی پریس کانفرنس کے بعد اس ملک کے وزیراعظم مودی نے وزیر قانون روی شنکر پرساد سے بات چیت کی تاہم بتایا جارہا ہے کہ حکومت اس معاملہ سے خود کو الگ ہی رکھے گی ۔
دوسری جانب کانگریس صدر راہل گاندھی نے سپریم کورٹ کے چار ججوں کی طرف سے پریس کانفرنس کر کےعدالت عظمی کے کام کاج پر سوال اٹھائے جانے کو انوکھا اور سنگین واقعہ قرار دیتے کہا کہ جو مسئلے اٹھائے گئے ہیں ان پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہئے۔
راہل گاندھی نے کل کانگریس ہیڈ کوارٹر پرمنعقد ہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ واقعہ پہلی بار ہواہے کہ چار ججوں نے ایک ساتھ سوال پوچھے ہیں۔ یہ سنگین معاملہ ہے۔ ججوں نے انتہائی ضروری سوال اٹھائے ہیں اور ان سوالات پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے اس واقعہ کو جمہوریت کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
کانگریس صدر نے مرکزی تفتیشی بیورو کے خصوصی جج بی ایچ لویا کی موت کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات سپریم کورٹ کے سینئر ججوں سے کرائی جانی چاہئے۔ جج لویا گجرات کے سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر کیس کے مقدمے کی سماعت کرنے والے جج تھے۔ جج لویا کی مشتبہ حالات میں موت ہو گئی تھی اور اس معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ کے چار موجودہ ججوں نے اپنا کام کاج چھوڑ کر کل اچانک پریس کانفرنس بلائی اور چیف جسٹس کے طریقہ کار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سپریم کورٹ کے طریقہ کار میں انتظامی اصولوں پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے اور سماعت کے لئے اہم مقدموں کے الاٹمنٹ میں من مانی کی جا رہی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰