رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اعلی ایرانی سیاستدان اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین علا الدین بروجردی نے بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ایران اور یورپی یونین کے درمیان ساتواں پارلیمانی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران جوہری معاہدے کی حمایت کے سلسلے میں عملی اقدامات دیکھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران، یورپی ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کی حمایت کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
اس اجلاس میں دونوں پارلیمانی وفود نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یورپی پارلیمنٹ وفد کے اراکین جو ایران سے متعلق معاملات کو دیکھتے ہیں، نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے پر قائم رہنے کا خیرمقدم اور اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
علا الدین بروجردی نے بھی جوہری معاہدے کے حوالے سے یورپی مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے کے مکمل نفاذ سے پابندیوں کا خاتمہ ہوگا اور دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے تاہم یورپی ممالک کے اقدامات ایسے نہیں تھے جس طرح ایرانی قوم توقع رکھتی تھی۔
انہوں نے یورپی بینکوں اور کمپنیوں پر ٹرمپ انتظامیہ کے دباو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ کے یکطرفہ اقدامات سے عالمی برادری کے مشترکہ فیصلوں کی توہین ہورہی ہے۔
اعلی ایرانی سیاستدان نے یورپی ممالک کو مشورہ دیا کہ ایسی مشکلات سے نکلنے کے لئے مستقل مؤقف اپنائیں اور ایران کی مارکیٹ تک رسائی کے لئے یورپی بینک اور کمپنیوں کی حمایت کی جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/