رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور معلم اخلاق مرحوم آیت الله مجتهدی تہرانی نے اپنے درس اخلاق میں انسان کے حافظہ پر گناہ کے اثرات سے با خبر کیا ۔
انہوں نے کہا: ایک فرد نے کہا کہ میں نے ایک دانشور سے اپنے حافظہ کی شکایت کی ، مردم شماری کے اہکار کا کہنا ہے کہ اس نے ایک فرد سے دریافت کیا کہ تمھارے کتنے فرزند ہیں تو اس نے جواب دیا کہ ۷ بچے ہیں ، یا ۱۰ بچے ہیں کبھی کہا کہ نہیں معلوم کہ کتنے بچے ہیں ، اس کے برخلاف بعض کو یاد ہے کہ ان کے ۸۰ پوتے پوتیاں ، نواسے نواسیاں ہیں ۔
آیت الله مجتهدی تہرانی نے بیان کیا: بعض لوگ اپنے حافظہ کا گلہ کرتے ہیں تو اس کا بہترین راستہ «فاَرشِدنی الی ترک معاصی» ہے یعنی یہ کہ گناہیں نہ کی جائیں ، جو کوئی بھی چاہتا ہے کہ اس کا حافظہ بڑھ جائے تو وہ گناہوں سے پرھیز کرے ، کیوں کہ علم ایک قسم کی برتری ہے اور جو لوگ گناہیں کرتے ہیں انہیں فضیلیت نصیب نہیں ہوتی «فضل الله لا یؤتی عاصی» ۔/۹۸۸/ ن۹۷۸