رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ میں تفسیر قرآن کریم کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے اپنے درس اخلاق میں بیان کیا : بیان ہوا ہے بعض لوگ پیغمبر اکرم (ص) سے کہتے تھے کہ اگر آپ چاہتے ہیں ہم خاص و صاحب دولت و ثروت آپ کے پاس موجود رہیں تو عوام و غریب لوگوں کو اپنے آس پاس سے دور کریں ؛ پیغمبر اکرم (ص) نے بھی ان لوگوں کے جواب میں فرمایا : جو لوگ بھی اپنے خداوند عالم سے معاملہ کرتے ہیں ہم ان لوگوں کو اپنے سے دور نہیں کرینگے ۔
انہوں نے وضاحت کی : انسان کو کبھی بھی خود کو دوسروں سے افضل نہیں جاننا چاہیئے ، واضح و صریح روایت کے مطابق اگر کسی عمر دراز بزرگ کو دیکھا تو کہنا چاہیئے کہ ان کی عبادت ہم سے زیادہ ہے ، اگر کسی کم عمر شخص کو دیکھا تو کہنا چاہیئے کہ اس کے گناہ ہم سے کم ہیں ، اگر کسی ہم سن شخص کو دیکھا تو کہنا چاہیئے کہ میں اپنے عیب و نقص سے با خبر ہیں حالانکہ اس شخص کے عیب سے جاہل ہوں ؛ اسی وجہ سے انسان کی نظر سماج و معاشرے میں اس طرح ہونا چاہیئے کہ خود کو افضل نہ جانے ۔
حجت الاسلام والمسلمین قرائتی نے اس بیان کے ساتھ کہ تمام مخلوق خداوند عالم اچھے ہیں اور ہم اپنے ذاتی نظریہ و گمان سے خداوند عالم کے مخلوقات پر اعتراض نہں کر سکتے بیان کیا : انسان اگر برا عمل کرتا ہے اور خود کو برا سمجھتا ہے اس سے بہتر ہے کہ نیک و اچھے عمل کو انجام دے اور خود کو بہتر جانے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ انسان نہیں جانتا خداوند عالم کس عمل کو اس سے قبول کرتا ہے اس لئے دوسروں پر خود کو افضل و برتر نہیں جاننا چاہیئے بیان کیا : امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں : اے خداوند عالم اگر نیک عمل کی توفیق مجھ کو عطا کی ہے تو اس کے آفت سے بھی میری حفاظت فرما ؛ انسان کو اپنے نیک عمل سے مغرور نہیں ہونا چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/