رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین عراق کے سنی مفتی شیخ عامر الباتی نے چودہویں بین الاقوامی اجلاس «بہار شهادت» سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم ایک ایسے ملک میں زندگی بسر کررہے ہیں جہاں سامراجی طاقتیں مختلف طریقہ اور حربہ سے مسلکی اور قبائلی فتنہ کی آگ شعلہ ور کرنا چاہتے ہیں ، مگر خدا کے لطف و کرم سے ہم شیعہ و سنی متحد ہیں اور کلام الھی «أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ» سے متمسک ہیں ۔
انہوں ںے مزید کہا: دھشت گرد داعش کے خلاف حضرت آیت الله سیستانی کے فتوائے جہاد کفائی کے بعد دارالافتای اهل تسنن عراق نے بھی عراقی مجاھدین اور دھشت گرد داعش سے مقابلہ کا فتوا دیا ۔
عراق کے سنی مفتی نے سوره مبارکہ حجرات کی 10 ویں آیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: «إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ» میں لفظ «إِنَّمَا» حصر کے حروف میں ہے اور تاکید کے معنی دیتا ہے ، خداوند متعال نے اس آیت میں مومنین سے اخوۃ و برادری کی تاکید کی ہے ۔
انہوں نے اس اجلاس کے لئے «بہار شهادت» نام منتخب کئے جانے کو نہایت مناسب جانا اور کہا: اگر چہ صل کا ایک آغاز اور ایک انتہا ہے مگر شھید کے لئے آخرت میں ہمیشہ بہار ہی بہار ہے کہ جو خدا کی نعمتوں سے مستفید ہوتے ہیں ۔
شیخ مهدی الصمیدعی نے آخر میں «بہار شهادت» اجلاس کے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور تاکید کی: کربلا سید الشهدا (ع) شهر ہے اور نام امام حسین ہمیشہ نام حضرت ابوالفضل العباس علیہ اسے جڑا ہوا ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۸