رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس نے انتباہ کیا ہے کہ ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کے خاتمے سے دنیا کی سلامتی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچے گا۔
یہ بات روسی محکمہ خارجہ کی ترجمان 'ماریا زاخارووا' نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنے سے نہ صرف عالم امن و سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے بلکہ تخفیف جوہری ھتھیار کے نظام کو سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔
انہوں نے جوہری معاہدے سے متعلق امریکی اور فرانسیسی صدور کے حالیہ مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ روس بارہا اس موقف کا اعلان کرچکا ہے کہ جوہری معاہدے کا از سرنو جائزہ لینا یا اس سے متعلق جدید مذاکرات کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
خاتون روسی ترجمان نے کہا کہ ہم ایران جوہری معاہدے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ جب تک تمام فریقین اس پر اپنی ذمے داریاں ادا کریں گے ہم بھی اپنے وعدوں پر قائم رہیں گے۔ جوہری معاہدہ سفارتکاری اور سیاسی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ 12 مئی تک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی دوبارہ توثیق نہیں کرتے تو پھر ایران کے خلاف پابندیاں دوبارہ لاگو ہو جائیں گی۔
صدر ٹرمپ نے 12 مئی کی تاریخ اس لئے مقرر کی ہے تا کہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ بقول اُن کے جوہرے معاہدے میں موجود خرابیوں کو دور کر لیں۔
دریں اثناء اعلی ایرانی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ علیحدگی کا بھرپور جوابی ردعمل دیا جائے جس میں ایران کی بھی جوہری معاہدے سے علیحدگی اور این پی ٹی معاہدے سے نکلنا شامل ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/