رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی چیف خارجہ پالیسی نے کہا ہے کہ ہماری نظر میں جوہری معاہدے پر ایران کی کارکردگی کے حوالے سے حتمی رائے دینے کا اختیار صرف عالمی جوہری توانائی ادارہ (IAEA) کو ہے۔
یہ بات فیڈریکا مغرینی چارفریقی لیبیا اجلاس میں شرکت کے لئے مصری دارالحکومت قاہرہ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایران سے متعلق صہیونی وزیراعظم کے حالیہ دعوے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عالمی جوہری ادارہ ہی ایران کی جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والا قابل اطمینان ذریعہ ہے۔
فیڈریکا مغرینی نے کہا کہ جوہری معاہدے کا مقصد ایرانی سرگرمیوں میں سچائی اور شفافیت حاصل کرنا ہے جبکہ عالمی ادارے بھی اب تک 10 مرتبہ جوہری معاہدے سے متعلق ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی وزیراعظم کے بیانات صرف ایک ابتدائی ردعمل ہیں جبکہ ہمیں نیتن یاہو کی دستاویزات کا سب سے پہلے جائزہ لینا ہوگا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پر عالمی جوہری ادارے کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
خاتون یورپی رہنما نے کہا کہ عالمی ادارے نے کئی مرتبہ ایران کی کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے تاہم اگر کسی ملک کے پاس کوئی شواہد ہیں تو اسے چاہئے کہ حسب معمول متعلقہ اداروں کے ذریعے اس مسئلے کو اٹھائیں۔
یاد رہے کہ صہیونی وزیراعظم نے نام نہاد خفیہ ایٹمی فائلیں افشا کی ہیں جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایران نے خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔
نیتن یاہو نے یہ دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ہزاروں ایسی دستاویزات حاصل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے دنیا کو یہ کہہ کر دھوکہ دیا کہ اس نے کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔
نیتن یاہو کے من گھڑت دعوے ایسے وقت سامنے آرہے ہیں جبکہ قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای جو اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلی رہنما ہیں نے ایک تاریخی فتوے کے تحت جوہری ھتھیاروں کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے پُرامن جوہری پروگرام بالکل شفاف اور مختلف بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس بالخصوص عالمی جوہری توانائی ادارے (IAEA) نے بھی بارہا ایران کے پُرامن کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/