رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے اپنی ایک تقریر میں بیان کیا : تاریخ کا صحیح مطالعہ اور اس کی تحلیل سے اس زمانہ کے اہم مطالب کو سمجھا جا سکتا ہے کہ کیوں آج مظلوم و مستضعفین اور ظالم و سامراجیت ، صیہونیت کہ جس کے سر پر امریکا ہے دو محاذ کے درمیان جنگ ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : اس زمانہ میں سامراجیت و مستضعفین دو محاذ ہیں جو ایک دوسرے کے مقابلہ میں کھڑے ہو گئے ہیں ، اور جہاں بھی ظالم و مظلوم کے درمیان مقابلہ ہو وہاں کبھی بھی بے توجہ و خاموش نہیں ہوا جا سکتا ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کی ذمہ داری کو سخت جانا ہے اور وضاحت کی : اسلامی جمہوریہ نظام ایک ولائی اور اسلامی نظام ہے کہ عوام نے اس راہ میں خون دیا ہے اور ان کے ہماری گردن پر حق ہے ، اس وقت ہماری ذمہ داری بہت سخت ہے اس وجہ سے ہر انسان اپنی استعداد کے مطابق سرمایہ کاری کرے اور اس راہ میں قدم بڑھائے جو سب پر لازم ہے ۔
اسی طرح انہوں نے اپنی تقریر کے ابتدا میں وقف کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہر انسان کو دوسروں پر احسان کے لئے شجرہ طیبہ ہونا چاہیئے ، خداوند عالم اس شخص کو جو باقی رہنے والا نیک کام کرتا ہے وہ خداوندعالم اس نیک کام کو پسند کرتا ہے اور کو اس کے عمل کا مکمل اجر دیتا ہے اور اس کے اجر کو ختم نہیں کرتا ہے اور پسند کرتا ہے کہ مسلمان باقی رہنے والا احسان کرے ۔/۹۸۹/ف۹۷۶/