رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کل رات استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کے جاری رہنے کوعالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی حکومت بھی عالمی امن و صلح اور بین الاقوامی قوانین کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گئی ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت فلسطین میں جنگی اور بھیانک جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے انسانی عزت اور کرامت کو پامال کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ ، اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرکے اسرائیل کو خطے میں مضبوط اور طاقتور بنانا چاہتا ہے لیکن اسلامی ممالک باہمی اتحاد کے ذریعہ اسرائیل کا بھر پور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور مسلم ممالک آپسی اتحاد اور یکجہتی کے ذریعہ اسرائیل کی سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے امریکہ کے سفارتخانہ کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور امریکہ اسرائیل کو گرین سگنل دے کر فلسطینیوں کے مصائب ومشکلات میں اضافہ کررہا ہے۔
صدر مملکت نےاسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کو عالمی امن خاص طور سے علاقے کی سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران نے بارہا علاقے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی تجاویزدی اور یہ تجاویز اسلامی ملکوں کے اقدامات میں سر فہرست قرارپانی چاہئیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت نے عالمی معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے عالمی امن کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے اسلامی ممالک سےمطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرکےاس کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کریں۔ اور اسرائیل کی بے جا حمایت کرنے کے سلسلے میں امریکہ کے خلاف بھی عملی اقدام عمل میں لائیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰