رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے اپنے ہفتگی درس اخلاق میں قرآن کریم کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دنیا سے دل لگانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا : جب دنیا اور آخرت دونوں کو ایک دوسرے سے موازنہ کیا جاتا ہے تو آخرت کی بقا دنیا کے عمر سے زیادہ و حقیقی ہے ، حقیقت میں دنیا کی عمر محدود و ختم ہونے والا ہے جس کی نتہا پائی جاتی ہے لیکن آخرت لا محدود و نا متناہی ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : دنیا کی نعمات جتنا بھی زیادہ ہو بغیر زحمت و مشکلات کے حاصل نہیں ہوتی ہے لیکن آخرت اور بہشت میں تھکاوٹ کا کوئی معنی نہیں ہے ، بہشت میں انسان دوسروں کی نعمتوں و اشیاء کے سلسلہ میں حسادت نہیں کرتا ہے لیکن دنیا میں ایک دوسرے کی نعمتوں سے حسادت پائی جاتی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے دنیا پر آخرت کی زندگی کی دوسری فضیلتوں میں گناہ کے نہ ہونے کا امکان جانا ہے اور اظہار کیا : گناہ اور ظلم و جنایت دنیا کے لئے ہے اور آخرت میں ایسے مسائل پیش نہیں آتے ہیں بلکہ آخرت پاک و طاھر مقام ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے یبان کیا : خداوند عالم نے آخرت کی اہمیت کو بیان کرنے اور دنیا سے دل نہ لگانے کو بیان کرنے کے لئے قرآن کریم کی آیات کے ذریعہ دنیا اور آخرت کو ایک دوسرے سے موازنہ کرتا ہے ؛ دنیا کے وجود اور آخرت کے وجود کے درمیان موازنہ کی بحث نہیں ہے اور کوئی نہیں کہتا ہے کہ دنیا سے دشمنی کرو اور اس دنیا کی اہمیت نہیں ہے بلکہ بحث انسان کا دنیا سے دل لگانا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ دنیا پرستی یہ ہے کہ انسان آخرت پر توجہ کے بجائے اپنی تمام کوشش دنیا کے حصول کے لئے انجام دے ، بیان کیا : اگرانسان اپنا تمام وقت صرف دنیا کے لئے خرچ کرے تو یہ دنیا پرستی ہے اور روایات و آیات میں جس مفاسد کے سلسلہ میں شدت سے ممانعت ہوئی ہے ان لوگوں کے لئے ہے جن کے دل میں صرف دنیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۴/