04 June 2018 - 15:54
News ID: 436158
فونت
حجت الاسلام ید الله رحمانی:
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے علمی مباحثہ اور گفتگو کو شب قدر کے اہم اعمال میں سے شمار کیا اور کہا: شب قدر میں علمی مباحثات علمائے کرام اور بزرگان دین کے مورد توجہ رہے ہیں لہذا طلاب بھی ان شبوں میں علمی مباحثات سے غافل نہ ہوں ۔
شب قدر

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ چہار محال و بختیاری میں لڑکیوں کے حوزہ علمیہ کے پرنسل حجت الاسلام ید الله رحمانی نے حوزہ علمیہ فاطمیہ شھر کرد کے طلاب سے ملاقات میں ماہ مبارک رمضان کی مہلتوں کو نہایت اہم جانا اور کہا: وہ انسان بہت بدقسمت ہے جو ماہ مبارک رمضان میں بخشا نہ جائے ، لہذا ہمیں اس بچے ہوئے ایام سے بخوبی استفادہ کرنے کی کوشش کرنا چاہئے ۔

حجت الاسلام رحمانی نے شب قدر کی اہمیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حوزات علمیہ کے طلاب خودسازی ، علمی ، فکری اور دینی ترقی کے لئے ان نورانی شبوں کےایک ایک لمحات سے بخوبی استفادہ کریں ۔

انہوں نے توبہ اور استغفار ، شب قدر کے اہم اعمال میں شمار کیا اور کہا: توبہ اس وقت مفید اور بارگاہ الھی کے مورد قبول قرار پائے گا جب پشیمانی کے ہمراہ اور فعل حرام سے دوری کا سبب ہو ۔

سرزمین ایران کے اس مشھور عالم دین نے امام صادق(ع) کی نگاہ میں شرائط توبہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام صادق(ع) کی نگاہ میں اهل بیت(ع) کی شفاعت اس انسان کو نصیب ہوگی جو والدین کا عاق شدہ اور اس کی گردن پر حق الناس نہ ہو ، یعنی اگر کوئی شب قدر میں اپنی توبہ قبول کرانا چاہتا ہے تو حق الناس ادا کرے اور والدین کو بھی راضی کرے  ۔

حجت الاسلام رحمانی نے علمی مباحثے اور گفتگو کو شب قدر کے اہم اعمال میں سے شمار کیا اور کہا: شب قدر میں علمی مباحثات علمائے کرام اور بزرگان دین کے مورد توجہ رہے ہیں لہذا طلاب بھی ان شبوں میں علمی مباحثات سے غافل نہ ہوں ۔

انہوں نے مسائل میں غور و فکر شب قدر کے افضل اعمال میں شمار کیا اور کہا: غور و خوض انسان کی ترقی کا سبب ہے ، ایک طرف معاد کے سلسلے میں غور فکر کی بہت تاکید کی گئی ہے اور دوسرے انسانوں کے اندر موجود الھی نشانیوں پر غور کرنے کی بہت تاکید ہے ۔

سرزمین ایران کے اس مشھور عالم دین نے ایک گھنٹہ غور و خوض کو ایک سال کی عبادت سے بہتر جانا اور کہا: اگر انسان کی ترقی کے سلسلہ میں غور و خوض کیا جاَئے تو یقینا یہ عمل انسان کی نجات کا باعث ہوگا ، اگر حرابن یزید ریاحی لشکر یزید سے نکل کر حضرت امام حسین(ع) کے انصار میں پہونچے تو اس کی وجہ بھی فکر کا صحیح استعمال تھا کہ اس تفکر نے انہیں جنتی بنا دیا ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں اس بات کی کوشش کرنی چاہئے کہ اعمال شب قدر لطف اندوز منعقد ہوسکیں کہا: اس شب کے اصل اعمال "بک یا الله ۔۔۔۔۔۔" ، دعائیں اور مناجات ہیں ، لہذا تھکا دینے والے پروگرام سے پرھیز کیا جائے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۳

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬