رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ نطنز کے جوہری پلانٹ میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے طویل عرصے تک یورینیم افزودگی کی سطح کو ایک لاکھ نوے ہزار ایس ڈبلیو یو تک برقرار رکھا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ یوریئیم کی افزودگی کا موجودہ ہدف حاصل کرنے کے لیے ہمیں سالانہ تین سو ٹن یورینیم کی ضرورت ہو گی اور ان کا ادارہ یورینیم کی تلاش اور اخراج کے کام میں پوری تندہی کے ساتھ مصروف ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ امید ہے کہ ہم آئندہ چند برسوں کے دوران مطلوبہ مقدار میں یورینیئم تیار کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گزشتہ دنوں حضرت امام خمینی رح کی برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو حکم دیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے کے بارے میں امریکہ اور مغربی ملکوں کے دوہرے معیاروں کو سامنے رکھتے ہوئے ملک میں یورنیئم کی افزودگی کی سطح کو ایک لاکھ نوئے ہزار سیپریٹیو ورک یونٹ تک لے جانے کے لیے فوری اور لازمی اقدامات کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/