رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے ایک بیان میں سعودی قیادت والے فوجی اتحادی کے فضائی حملوں کے نتیجے میں درجنوں یمنی سویلین کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا.
انہوں نے کہا کہ یمن میں سویلین آبادی اور رہائشی علاقوں پر غیرملکی جارحیت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے نہتے عوام بالخصوص عورتیں اور بچے نشانہ بن رہے ہیں.
بہرام قاسمی نے کہا کہ صعدہ اور الحدیدہ میں رہائشی مکانات اور پناہ گزینوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور یہ بزدلانہ کارروائی جارحیت کرنے والوں کی شکست کی علامت ہے.
انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی جانب سے یمنی عوام کے قتل عام کو بند کروائیں.
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ یمن میں سویلین پر حملے اور امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے اقدامات عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے لہذا اقوام متحدہ اور دیگر موثر کردار ادا کرنے والے ممالک یمنی عوام بالخصوص عورتوں اور بچوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے تعاون کریں.
واضح رہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا کے شہر عمران پر پیر کے روز سعودی عرب کے جنگی طیاروں کی بمباری میں کم از کم 24 یمنی شہری شہید و زخمی ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اسی طرح یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمنی مہاجرین کی بس پر سعودی جنگی طیاروں کے حملے میں 20 یمنی شہید و زخمی ہو گئے۔
سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کی مدد سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جبکہ اس نے یمن کا زمینی، سمندری اور ہوائی محاصرہ بھی کر رکھا ہے- یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی شہری تنصیبات تباہ ہوگئی ہیں- ان وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے ہیں-
تین سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی سعودی عرب یمن میں اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا ہے- /۹۸۸/ ن۹۴۰