رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کےصدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے غیر قانونی طور پر نکلنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل کیا اور یہ امریکہ ہے جو طاقت کے نشے میں اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اور امریکہ صرف ایران کے خلاف دھمکی آمیز لہجے میں بات نہیں کر رہا بلکہ امریکہ نے یورپ،گروپ سیون اور چین کے خلاف بھی دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا ہوا ہے۔
صدر مملکت نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمی ادارے من جملہ سلامتی کونسل،یورپی یونین اور دنیا کے اکثر ممالک اور اقوام، ایران کے ساتھ ہیں کہا کہ اس قسم کی صورتحال میں اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی اور ایران ماضی کی طرح امریکی سازشوں کو ناکام بنائے گا اس لئے کہ ان کا موقف غیرمنطقی،غیر قانونی،ظالمانہ اور عالمی قواعد و ضوابط اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی ںے کہا کہ امریکہ یہ دعوی کرتا ہے کہ وہ ایران اور دنیا کے دیگر ممالک کے تعلقات کو متاثر کرے گا لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتا اس لئے کہ وہ پوری دنیا کا چوہدری نہیں ہے۔
ایران کےصدر نے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی جانب سے 11 مرتبہ اپنی رپورٹ میں ایران کے جوہری معاہدے پر مکمل طور سے عمل در آمد کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے اکثر ممالک نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تجارتی روابط کو برقرار رکھے گا اور انہوں نے اپنے بیانات اورطرز عمل سے دکھا دیا کہ انہوں نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے اور ایران پر پابندیاں عائد کرنے میں امریکہ کا ساتھ نہیں دیا۔
واضح رہے کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد صد روحانی کا بعض یورپی ممالک کا یہ پہلا دورہ ہے. /۹۸۸/ ن۹۴۰