رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اللواء لبنانی اخبار نے اعلان کیا ہے : جب حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصر اللہ خطے کی حالات کے سلسلہ میں سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں اس کا مفہوم یہ ہے کہ حالات اچھے نہیں ہیں اور جنگ بہت ہی نزدیک ہے ۔
اس اخبار نے لکھا ہے : حزب اللہ لبنان کے اعلی رتبہ ذرایع نے بھی اس بات کی تائید کی ہے کہ حالات قابل اطمینان نہیں ہے اور جنگ بہت ہی نزدیک ہے لیکن یہ جنگ لبنان میں نہیں ہوگی بلکہ شام ، یمن اور عراق و شام کے سرحدوں پر ہوگی ۔
اللواء نے لکھا ہے : حزب اللہ لبنان نے براہ راست فرانس کو ایک پیغام دیا ہے کہ اس کا معنی یہ ہے کہ صیہونی حکومت کو لبنان کے خلاف ہر طرح کی فوجی اقدام کے سلسلہ میں دھمکی ہے اور یہ چال بازی تل ایویو کے لئے الٹے نتیجہ کا حامل ہوگا ۔
اس اخبار نے حزب اللہ لبنان کے اعلی رتبہ ذرایع سے نقل کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ خطے کی حالات عادی نہیں ہے اور یہ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصر اللہ کی حالیہ تقریر سے معلوم ہوتا ہے ، اس ذرایع نے جنگ کے ہونے کی امید جتائی ہے لیکن اس جنگ کا علاقہ لبنان سے الگ ہے یعنی شام ، یمن اور شام و عراق کے سرحد پر بتایا ہے ۔
اللواء نے رپورٹ کی ہے : حزب اللہ لبنان نے براہ راست فرانس کو ایک پیغام دیا ہے کہ اس کا معنی یہ ہے لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی ہر طرح کی چال بازی کا اس کو سخت ہرجانہ برداشت کرنا پڑے گا اور مقبوضہ جولان محاذ کو تل ابیب پر کھول دے گا ۔
اس لبنانی اخبار نے لکھا ہے : شام کی فوج اور حزب اللہ لبنان کا ارادہ ہے کہ شام کے جنوبی علاقے کے جنگ کی حالات کو مشخص کرے اور شام کے جنوب کو دہشت گردوں اور مسلح گروہ سے پاک کرے تا کہ صیہونی حکومت کی طرف سے ہر طرح کی فوجی حملہ کے امکان کے لئے پوری طرح تیار رہے ۔ عراق کے سلسلہ میں بھی حزب اللہ لبنان نے حشد شعبی فوج کے ساتھ عراق و شام کے سرحد ہر ہر طرح کے حملہ ہونے پر رد عمل پیش کرنے کا اتفاق کیا ہے اور اسی طرح یمن میں حزب اللہ نے ہر طرح کی امکانی حملہ کے مقابلہ میں یمن کی استقامتی محاذ اور فوج کے ساتھ لجسٹیکی حمایت کرنے کی کوشش کرے گا خاص کر حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصر اللہ نے اپنے حالیہ تقریر میں واضح طور سے اعلان کیا ہے کہ یمنی مجاہدین کے درمیان امید دینے کے لئے موجود رہیں ۔/۹۸۹/ف۹۷۳/