08 October 2018 - 13:40
News ID: 436580
فونت
حجت الاسلام سید شفقت شیرازی :
نواز شریف اب مجرم ہے ملزم نہیں اور اسکی کرپشن اور ملک سے غداری بھی ثابت ہوچکی ہے۔
سید شفقت حسین شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف اب مجرم ہے ملزم نہیں اور اسکی کرپشن اور ملک سے غداری بھی ثابت ہوچکی ہے۔ ان تمام تر حقائق کو دیکھنے کے بعد اب پاکستانی قوم کو ثابت کرنا ہے کہ ہم غلام نہیں بلکہ ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں۔ ہم اپنے ملک میں نہ امریکی مداخلت قبول کرتے ہیں، نہ برطانوی، نہ سعودی و قطری اور نہ ہی ایرانی و ترکی بلکہ ہم اپنے قومی وقار اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کے علاوہ پوری دنیا سے دو طرفہ احترام کی بنیاد پر متوازن تعلقات کے خواہاں ہیں۔

ہر وہ ملک جس کی تقدیر کے فیصلے بیرون ملک ہوتے ہوں، وہ ممالک ظاہری طور پر تو آزاد لیکن درحقیقت غلام بن جاتے ہیں، پھر نہ تو انکی کسی سے صلح اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر ہوتی ہے اور نہ کسی کے خلاف جنگ کرنے میں قومی مفادات کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ جب سے پاکستان کے افق پر ضیائی آمریت کے سائے میں کرپشن، تکفیریت اور علاقائی و لسانی تعصب کے عناصر نمودار ہوئے، اس وقت سے پاکستانی عوام کے لئے امن و سکون اور خوشحالی ایک خواب بن چکے ہیں۔ اگر اس صورتحال کا منصفانہ اور زمینی حقائق کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے تو آپ کو قبول کرنا پڑے گا کہ جو بھی اس عرصے میں کرسی اقتدار کا مالک اور حصے دار رہا یا بااختیار و بااثر رہا، وہ اس بحرانی کیفیت کا ذمہ دار ہے۔ ہمارا ملک انہیں ممالک میں سے ایک ہے، جنہوں نے گذشتہ 40 سال سے اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے کا اختیار امریکی و سعودی حکمرانوں کی مرضی و منشاء پر رکھا ہوا ہے۔

ارباب دانش بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارے جیسی صورتحال ملائشیا کی بھی تھی، ترقی کی راہوں پر گامزن اس ملک میں جب سعودی مداخلت اور نفوذ بڑھا تو وہاں پر تنگ نظری اور تعصب نے جنم لیا اور سعودی نواز سابق وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے سعودی ریالوں کے لالچ میں ریاستی اداروں کی طرف سے فرقہ واریت کو پرموٹ کیا گیا۔ یوں نوبت یہاں تک جا پہنچی کہ وہاں سعودی ہبہ اور ہدیہ کے چکر میں سابق وزیراعظم نجیب نے شیعہ مذہب پر عمل کرنا قانونی جرم قرار دیا، جسے وہاں کے دانشمند سیاسی لیڈرز اور عوام نے گذشتہ ماہ ہونے والے الیکشن 2018ء میں مسترد کر دیا، اس سے پہلے اس متعصب اور خائن وزیراعظم پر نواز شریف کی طرح کرپشن کے ثابت ہونے پر حکومت سے ہٹایا گیا، سزاء سنائی گئی اور لوٹا ہوا پیسہ وصول کیا گیا۔ انتخابات میں محب وطن اور نئے ملائشیا کے موسس مھاتیر محمد کی پارٹی نے اکثریت حاصل کی اور باقی محب وطن قوتوں کو اپنے ساتھ ملایا، جن میں سے ایک شیعہ موثر لیڈر محمد سابو کی پارٹی ہے۔ آج مھاتیر محمد وزیراعظم اور محمد سابو وزیر دفاع ہیں۔

اس ملک کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آزاد و خود مختار مملکت ہیں، ہم اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک سے دوطرفہ تعلقات چاہتے ہیں،  ہم یمن کے ساتھ بھی تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں اور امارات، سعودیہ  اور قطر کے ساتھ بھی۔ ہم سعودیہ اور امارات کی خاطر یمن پر مسلط کردہ جنگ کا حصہ نہیں رہنا چاہتے اور 28 جون 2018ء کو ملائشیا کے وزیر دفاع نے سعودی اتحاد سے باضابطہ طور پر نکلنے کا اعلان کیا ہے۔ یمنی عوام اور انصار اللہ کی طرف سے بھرپور دفاع اور سعودی و اماراتی ذلت و رسوائی کے بعد ملائشیا کا اپنی فوجوں کا نکالنا اور اتحاد سے نکلنے کا اعلان اسی کاغذی اتحاد پر ایک اور کاری ضرب ہے۔

بی بی سی کے مطابق ملائشیا کے انتخابات 2013ء کے انعقاد کے ایک ماہ پہلے سعودیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم ملائشیا کو مضبوط کرنے کے لئے نجیب عبدالرزاق کو 681 بلین ڈالرز کی مدد کی۔ یاد رہے کہ پاکستان میں انتخابات 11 مئی 2013ء اور ملائشیا میں انتخابات 5 مئی 2013ء کو ہوئے تھے۔ پاکستان میں میاں نواز شریف صاحب کو بھی 5 بلین ڈالرز کا عطیہ سعودی عرب نے دیا تھا اور نجیب عبدالرزاق کو بھی 5 بلین ڈالرز کے ہبہ و ہدیہ ملک عبداللہ کی طرف سے عطا ہوا تھا، حالانکہ ہدیہ اور عطیہ ناقابل واپسی ادائیگی کہلاتی ہے، جو بعد میں سعودی عرب کی ناراضگی پر ہماری قوم نے ادا کیا اور اسی طرح ابھی تک ملائشیا بھی 91% تک یہ ہبہ واپس کر چکا ہے اور کچھ رقم باقی ہے۔

اب 25 جولائی کو پاکستانی قوم کا امتحان ہے۔ نواز شریف اب مجرم ہے ملزم نہیں اور اس کی کرپشن اور ملک سے غداری بھی ثابت ہوچکی ہے۔ ان تمام تر حقائق کو دیکھنے کے بعد اب پاکستانی قوم کو ثابت کرنا ہے کہ ہم غلام نہیں بلکہ ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں۔ ہم اپنے ملک میں نہ امریکی مداخلت قبول کرتے ہیں، نہ برطانوی، نہ سعودی و قطری اور نہ ہی ایرانی و ترکی بلکہ ہم اپنے قومی وقار اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کے علاوہ پوری دنیا سے دو طرفہ احترام متقابل کی بنیاد پر متوازن تعلقات کے خواہاں ہیں۔ اس بار عوام کرپشن، دہشتگردی اور تکفیریت کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے روشن مستقبل کی خاطر ووٹ دیں گے اور امید ہے کہ غیور قوم کے جراتمندانہ اور حکیمانہ فیصلے سے  25 جولائی 2018ء کا دن دہشتگردی و کرپشن مافیا سے نجات کا دن ہوگا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬