رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان رمضان شریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ خلیج فارس میں سپاہ کی بحریہ کی گشت کی اسٹریٹیجی تبدیل نہیں ہوئی ہے کہا کہ خلیج فارس میں ایران اور امریکا کی بحریہ کا آمنا سامنا اس وجہ سے کم ہوگیا ہے کہ امریکی حکام کو ایران کی بحریہ کی طاقت کا بخوبی اندازہ ہوگیا ہے -
بریگیڈیر رمضان شریف نے کہاکہ گذشتہ برسوں کے دوران جب سپاہ کی بحریہ خلیج فارس میں گشت کے دوران اغیار کے بحری جہازوں کو کنٹرول اور مشتبہ جہازوں کو چیک کرتی تھی بارہا ایسا ہوا ہے کہ ایران کی جنگی کشتیوں نے آبنائے ہرمز اور خلیج فارس سے گذرنے والے بحری جہازوں کوروک کر ان سے بات چیت کی ہے -
سپاہ پاسداران کےترجمان نے بتایا کہ سپاہ کی بحریہ کا امریکی بحری جہازوں سے بارہا آمنا سامنا ہوا اور اس قسم کا آخری واقعہ وہ تھا جس میں امریکی میرین فوجیوں کو سپاہ کی بحریہ کے جوانوں نے گرفتار کیا تھا اور پھر امریکا کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا -
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کے بعد امریکیوں نے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں قانون کی پابندی کرنی شروع کردی -
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے اپنے ٹویٹر پیج پر دعوی کیا تھا کہ دوہزار اٹھارہ میں ایرانی بحریہ اور امریکی بحریہ کے ٹکراؤ کے واقعات صفر ہو گئے ہیں - /۹۸۸/ ن۹۴۰