رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حال ہی میں اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت الله آملی لاریجانی اور دیگر منصب داروں سے ملاقات میں سوره مائده کی ۵۴ ویں آیت " أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكافِرينَ " کے ضمن میں فرمایا: ہمیں بد طینت ، چالباز اور تہمت باز دشمن کے مقابل دوٹوک موقف اپنانا چاہئے اور اسی کے برخلاف عوام کے ساتھ تواضع ، محبت اور شفقت کے ساتھ پیش آنا چاہئے ۔
تکبر کبھی خدا اور اس کے مرسلین کے برابر تو کبھی مخلوقات کے برابر ہے ، انسان اپنے نفس کی کی قدر و منزلت کو خداوند متعال کے روبرو دیکھے اور اپنے نفس کو اس کی اطاعت اور اس کی گناہ و معصیت و نافرمانی سے دور رہنے کے لئے امادہ کرے نیز تمام حالات میں خدا کی یاد دل میں بسائے رکھے ۔ (شرح الكافي، ج۸، ص۳۳۹) ، عیوب و خدا کے بہ نسبت اپنی کوتاہیوں پر غور کرے ۔ (مرآة العقول في شرح أخبار آل الرسول، ج۸، ص۲۵۶).
مخلوقات خدا کی بہ نسبت بھی اپنے نفس کو اپنے اور غیر کے درمیان حد فاصل قرار دے ، لوگوں سے ویسے ہی پیش آئے جس طرح خود کے ساتھ پیش آنے کی توقع رکھتا ہے ، متواضع انسان ، نفس پرستی سے دور ہے اور ھرگز اپنے مطلبات کی تکمیل کے درپہ نہیں ہوتا ۔
ایسے لوگ ھرگز کسی سے سوء استفادہ نہیں کرتے ، سامراج مزاج اور آمریت سے دور ہیں ، ایسا انسان دوسروں کے ساتھ ویسے ہی پیش آتا ہے جس طرح خود کے ساتھ پیش آنے کی امید رکھتا ہے اور اسی میں اپنی عزت سمجھتا ہے ، اگر دوسروں سے برائی دیکھی تو انہیں معاف کردیتا ہے اور ان کے ساتھ نیکی کرتا ہے نیز موعظہ اور امربالمعروف و نہی عن المنکر کے الھی وظیفہ کو بخوبی انجام دیتا ہے ۔ (شرح الكافي، ج۸، ص۳۳۹). اپنے غصہ کو پی لیتا ہے اور لوگوں کی برائیوں کو درگذر کرتا ہے اور انہیں ایسے موقع پر بخش دیتا ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۶