رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع اور لاجسٹک بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے چین کے مرکزی عسکری کمیشن کے نائب سربراہ جنرل یانگ ژو جیا کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا : امریکہ اپنے مقاصد پانے کے لئے نہ صرف دہشتگردوں کا استعمال کررہا ہے بلکہ اس نے ایسے اقدامات سے بین الاقوامی نظام اور ضوابط کو درہم برہم کردیا ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امریکہ کی نظر میں دوسرے ممالک کے مفادات کی کوئی عزت نہیں بلکہ وہ دہشتگرد گروہوں کے ذریعے اپنے مقاصد کا حصول چاہتا ہے۔
امیر حاتمی جوہری معاہدے سے امریکہ کی عہحدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : تجارتی جنگ کے آغاز، ایران جوہری معاہدے اور پیرس معاہدوں سے علیحدگی جیسے اقدامات امریکہ کی جانب سے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی مثالیں ہیں۔
انہوں نے چین سے تعلقات بڑھانے کے حوالے سے حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : قائد انقلاب کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں چین کو غیرمعمولی حیثیت حاصل ہے۔
ایرانی وزیر دفاع نے خطے میں پیچیدہ صورتحال اور دنیا کے مختلف علاقوں میں جاری بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : دہشتگرد، انتہاپسند اور علیحدگی پسند تنظیموں نے غیرعلاقائی طاقتوں کی پشت پناہی سے خطے کے بحرانوں میں اضافہ کردیا ہے۔
انہوں نے ایران اور چین کے درمیان دفاعی شعبے میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے نفاذ کے کے لئے دونوں مسلح افواج کے درمیان باہمی تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی زور دیا۔
فریقین نے اس ملاقات میں علاقائی امن و استحکام سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے تعمیری کردار پر تبادلہ خیال کیا۔/۹۸۸/ن۹۷۷/