30 September 2018 - 18:15
News ID: 437281
فونت
محمد جواد ظریف :
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے یورپ کا میکنیزم اگر کارگر واقع نہ ہوا تو ایران ایٹمی معاہدے سے نکل جائے گا۔
محمد جواد ظریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی پابندی کے بارے میں کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے یورپ کا میکنیزم اگر کارگر واقع نہ ہوا تو ایران ایٹمی معاہدے سے نکل جائے گا۔

ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے باہر نکل جانے کے بعد یورپی ملکوں نے ایران کی برآمدات و درآمدات سے متعلق رقم کی ادائیگی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے ایک خصوصی میکنیزم کے قیام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس سسٹم کے ذریعے ایران کے ساتھ قانونی لین دین کی ترغیب دلائی جا سکے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران، تیل کی فروخت کے ساتھ ساتھ عالمی سطح تمام معاملات ڈالر کے بجائے دیگر کرنسیوں میں انجام دے کر تیل کی فروخت سے متعلق پابندی سمیت امریکہ کی تمام پابندیوں کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح اس سوال کے جواب میں کہ ایٹمی معاہدے سے ایران کی علیحدگی کی صورت میں کیا ایران پر حملے کا مسئلہ نہیں اٹھے گا، کہا کہ اگر امریکہ کو یقین ہوتا کہ اس طرح سے حملہ کر کے وہ کامیاب ہو سکتا ہے تو اس کام کو وہ انجم دے چکا ہوتا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اسی طرح امریکہ کے سی بی ایس ٹی وی چینل سے گفتگو میں تہران کے قریب ایٹمی مواد کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم 1992 سے ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے گذشتہ الزامات کے بارے میں بھی بین الاقوامی جوہری ادارے " آئی اے ای اے " نے تحقیقات انجام دیں جس کے بعد معلوم ہوا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے پہلے دعوے بھی جھوٹ پر مبنی تھے اور اسرائیلی وزیر اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تہران کے قریب خفیہ ایٹمی مواد کے بارے میں بھی دعوی جھوٹا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ نیتن یاہو جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں اور ان کے الزامات بے بنیاد ، بے معنی اورمن گھڑت ہیں۔

نتن یاہو نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک نقشہ دکھاتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ تہران کے پاس ایک خفیہ ٹھکانے میں ایران کے ایٹمی مواد موجود ہیں۔

تیس اپریل کو بھی انھوں نے دعوی کیا تھا کہ ایران خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے۔

صیہونی وزیر اعظم نے چھے سال قبل بھی ایک نقشے کی نمائش کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے قریب تک پہنچ چکا ہے۔

یہ ایسی حالت میں کہ اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی نے اپنی بارہ رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور اس کی جانب سے اب تک کسی بھی قسم کا خلاف ورزی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬