رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ امام محمد تقی(ع) کے متولی حجت الاسلام و المسلمین محمد صادق ناصر صراف نے مکتب عشاق الحسین(ع) میں منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ۱۴۰۰ برسوں میں اہم ترین بحث جس پر بہت زیادہ توجہ کی گئی وہ امامت کی بحث ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: عالم اسلام میں امامت ، امام اور ولی خدا کی گفتگو اہم ترین اور اختلافی بحث رہی ہے ، امام ، دنیا میں خدا کی ولایت مطلقہ کا مالک ہے ، الھی ولایت کے منصب پر اس کا دنیا میں انتصاب فقط و فقط خداوند متعال کے ہی ہاتھوں انجام پاسکتا ہے دیگر کوئی بھی فرد اس کے انتصاب میں دخالت نہیں کرسکتی ۔
حجت الاسلام و المسلمین ناصر صراف نے ولایت کی شناخت کو امام معصوم کی شناخت کا نتیجہ جانا اور کہا: رسول خدا کی رحلت کے بعد امام علی(ع) کے خانہ نشین ہونے کی وجہ یہ تھی کہ لوگ حضرت کے مقام و منزلت سے بخوبی واقف نہیں تھے ۔
انہوں نے سقیفہ کو تاریخ اسلام کا سیاہ ترین دن جانا اور کہا: پیغمبراکرم(ص) نے 23 سال کی مدت تک لوگوں کے سامنے امام علی(ع) کی معرفی کی اسی بنیاد پر لوگ امام علی(ع) کو تو بخوبی پہچانتے تھے مگر مقام امامت کی عدم شناخت اس بات کا باعث بنی کہ لوگ امام علی علیہ السلام کو اپنا امام نہ مان سکیں ۔
حوزہ علمیہ امام محمد تقی(ع) کے متولی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خداوند متعال پر توکل انسان کو منزل کمال تک پہونچاتا ہے کہا: انسان اگرسختیوں اور مشکلات کے وقت خداوند متعال پر اعتماد کرے، اس پر توکل کرے تو کمالات تک پہونچ سکتا ہے ، لہذا انسان تمام حالات میں خداوند متعال کی جانب رجوع کرے تاکہ عبد و معبود کا رشتہ قائم رہ سکے ۔
انہوں ںے انسان کی تخلیق کا مقصد، خداوند متعال کی بندگی جانا اور کہا: انسان ، خدا کی معرفت اور شناخت حاصل کرنے کی کوشش کرے تاکہ اس کا حقیقی بندہ بن سکے اور غیرخدا کی بندگی سے دور رہ سکے ، کبھی انسان بظاھر خدا کا بندہ ہے مگر عمل کے میدان میں شیطان کا بندہ اور ابلیس بن جاتا ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین ناصر صراف نے رسول اسلام(ص) کی بزرگی اور عظمت کے سلسلے میں کہا: پیغمبر اکرم(ص) کا خداوند متعال کے نزدیک خاص مقام ہے ، ، خداوند متعال نے قرآن کریم میں رسول اسلام(ص) کو ابتداء میں اپنا بندہ اور پھر رسول معرفی کیا ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: عبودیت ، رسالت پر مقدم ہے ، رسول اسلام(ص) کی عبودیت کی خداوند متعال کے بہت زیادہ مورد توجہ رہی ہے کیوں کہ آپ کی عبودیت اس بات کا باعث بنی کہ حضرت درجہ رسالت پر پہونچیں ، پروردگار عالم کی حقیقی بندگی یہ ہے کہ خدا کے سوا کسی اور کی بندگی نہ کرے ۔
حوزہ علمیہ امام محمد تقی(ع) کے متولی نے بیان کیا: خدا کی معرفت اس وقت انسان کو حاصل ہوگی جب انسان کو امام وقت کی معرفت حاصل ہو، امام ، انسان کو خدا کی اطاعت کی جانب ھدایت کرتا ہے لہذا وہ اطاعت اہم ہے جو انسان کو خدا کا مطیع اور بندہ بنا سکے ۔
انہوں نے آخر میں بیان کیا: پیغمبراکرم(ص) نے ھرگز اپنی رسالت کے لئے کوئی اجر مانگا نہیں ، فقط و فقط آپ کی درخواست تھی کہ اهل بیت(ع) رسول(ص) سے محبت کریں ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۰