رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ امام صادق(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سالمی نے آج اپنے درس اخلاق میں جو اس حوزہ علمیہ کے کثیر طلاب کی شرکت میں منعقد ہوا کہا: شبھہ افکنی، مسلمانوں کو راہ راست اور دین سے گمراہ کرنے کے لئے دشمن کا حربہ ہے ۔
انہوں نے ایک اعتقادی شبھہ بیان کرتے ہوئے کہا: کبھی دشمن یا کہتا ہے کہ جب قران کا یہ کہنا ہے کہ تم فقط و فقط خدا کے بندہ رہو تو کیوں شیعہ عبدالحسین، عبدالعلی، عبدالرضا، عبدالزهرا وغیرہ نام رکھتے ہیں ، کیا یہ شرک نہیں ہے ؟ ! مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اس طرح شیعوں کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنا چاہتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین سالمی نے اپنے جواب کے سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: فارسی اور عربی زبان میں مرسوم ہے کہ کسی سے بھی حد سے زیادہ محبت دکھانے کے لئے لوگ کہتے ہیں کہ میں آپ کا بندہ ہوں ، اپ نے بندہ نوازی فرمائی ہے اور یا عرب کہتا ہے کہ آنا عبدکم ۔
حوزه علمیہ امام صادق(ع) کے متولی نے مزید کہا: تمام کے تمام یہ الفاظ اور کلمات فقط اظھار محبت و عقیدت کا وسیلہ ہیں ، نہ یہ کہ ہم واقعا کسی کے غلام یا کسی کے بندے ہیں ، اس مقام پر گویندہ اور شوندہ دونوں ہی اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ اس لفظ کا مقصد کیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: مثال کے طور پر کتاب شریف الغدیر کے مصنف علامہ امینی کا عبدالحسین ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ حضرت سیدالشهداء امام حسین(ع) کے عقیدتمند ہیں اور دیگر علمائے کرام و شیعوں کے نام کا مطلب بھی یہی ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سالمی نے مزید کہا: شبھہ پھیلانے والے وھابی بھی بخوبی اس بات سے آگاہ ہیں یہ علمائے کرام وحدانیت پرست ہیں مگر ان بزرگواروں کی شخصیت کو بدنام کرنے کے لئے ان کی وحدانیت کو زیر سوال لے جاتے ہیں ، مگر بہتر ہے کہ یہ لوگ توحید کو ائمہ معصومین علیھم السلام سے سیکھیں اور خود کو اپنی کتابوں میں موجود خرافات سے نجات دیں ۔
حوزه علمیہ امام صادق(ع) کے متولی نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں ایک اخلاقی نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال کا فرمان ہے کہ مجھے دنیا کی تین چیزیں پسند ہیں اور وہ شکر گزار دل ، ذکر کرنے والی زبان اور صابر انسان ، لہذا انسان زندگی کے تمام مراحل میں شاکر ، ذاکر اور صابر رہے کیوں کہ یہ اخلاقی فضلیت ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۴