رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور عالم دین حجت الاسلام والمسلمین سید محمود مدنی نے جامعه الزهرا علیها السلام میں اساتذہ کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو سراہا اور کہا: مستقل اور مستمر جس بات پر توجہ کی ضرورت ہے وہ اخلاق اور تربیت ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر جامعه الزهرا علیها السلام اپنی فعالیتوں کے تمام میدانوں میں کامیاب رہے مگر اخلاقیات میں پیچھے رہ جائے تو گویا ناکامی سے روبرو رہا ہے کہا: اپ کی مخاطب خواتین ہیں جن کے ہاتھوں میں معاشرہ کی تعمیر ہے، انہیں اچھی طرح تربیت کرئے تاکہ اچھا معاشرہ تربیت پا سکے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مدنی نے کہا: بے عمل عالم دین کو بے ثمر درخت کے مانند تعبیر کرنا مناسب تعبیر نہیں ہے کیوں کہ بے ثمر اور بغیر پھل کا درخت سایہ دار ہوتا ہے مگر بے عمل عالم دین مصیبت ہے اور اگر عالم دین ہو تو نہ فقط خود کے لئے مصیبت ہوگا بلکہ معاشرہ کے لئے بھی مصیبت بن جائے گا کیوں کہ لوگوں کے عقائد کو نابود کردے گا ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: شهید صدوقی رہ فرماتے ہیں کہ جب مولوی حضرات اور علماء مستحبات کو ترک کردیتے ہیں تو عوام واجبات کو ترک کردیتی ہے اور اگر جب مولوی حضرات اور علماء مکروھات کی بہ نسبت بے توجہ ہوگے تو عوام محرمات کی بہ نسبت بے توجہی ہوگی ۔
حجت الاسلام والمسلمین مدنی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک دن حضرت عیسی علیہ السلام نے بہت اصرار کے بعد اپنے حواریوں کا پیر دھلایا اور کہا: حواریوں نے حضرت سے کہا کہ اے پیغمبر خدا ہمیں آپ کے پیروں کو دھلانا چاہئے تو حضرت نے فرمایا کہ انسانیت تواضع اور لوگوں کی خدمت کا نام ہے ، ہم نے یہ کام اس لئے کیا کہ تواضع کرسکوں اور تم سب بھی تواضع کو سیکھ سکو تاکہ لوگوں کے ساتھ تواضع کے ساتھ پیش آسکو۔
انہوں نے مزید کہا: تبلیغ پرجاتے وقت حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی فرمائش کے مطابق ہمیں اس طرح ہونا چاہئے کہ «اطلبوا العلم و تزینوا معه بالحلم والوقار و تواضعو لمن تعلمونه العلم و تواضعوا لمن طلبتم منه العلم و لا تکونوا علماء جبارین فیذهب باطلکم بحقکم؛ علم سیکھئے اور پھر اس علم کو حلم و وقار کے زیور سے آراستہ کرئے ، اپنے استاد اور شاگردوں کے سامنے متواضع رہئے متکبر اور جابر علماء میں سے نہ بنئے کہ فضیلت ، حقانیت اور فوائد آپ سے ختم جائیں گے » ۔
جامعه الزهرا علیها السلام کے مدیر نے مزید کہا: تعلیم و تحصیل و تحقیق کے ساتھ ساتھ ایک طالبہ کے لئے ضروری ہے کہ اچھی گھر داری اور شوھر داری سے بخوبی واقف ہو کیوں کہ یہ ابتدائی واجبات میں سے ہے روایت میں موجود ہے کہ «جِهَادُ الْمَرْأَةِ حُسْنُ التَّبَعُّلِ؛ عورت کا جھاد اچھی شوھر داری ہے » ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۲