رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر اعلی تعلیم، کوگنیٹیو سائنس ریسرچ سینٹر کے اراکین، سائنسدانوں، محققین اور ممتاز اسکالروں نے بدھ کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں مختلف سائنسی میدانوں بالخصوص علم طب، اقتصاد اور معاشرتی علوم پر کوگنیٹیو سائنس کے اثرات کا ذکر کیا۔
آپ نے ان علوم میں زیادہ سے زیادہ پیشرفت و ترقی کے لئے بغیر کسی توقف کے رات دن کوششیں جاری رکھنے کی تاکید فرمائی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملک کی سائنسی ترقی کی رفتار میں توقف یا سستی نہیں آنی چاہئے۔
آپ نے فرمایا کہ گزشتہ بیس سال میں ملک میں سائنسی ترقی و پیشرفت کی رفتار اطمینان بخش رہی ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران میں تیز رفتار علمی اور سائنسی ترقی کا یہ عمل آئندہ بیس سے تیس برسوں بلکہ طویل عرصے تک جاری رہنا اور ترقی کی اس رفتار کی تقویت ہونی چاہئے۔
آپ نے فرمایا کہ اس رفتار میں سست روی نہیں آنی چاہئے بلکہ خدا پر توکل اور اس کی نصرت پر اعتماد کرتے ہوئے خلوص نیت کے ساتھ علمی و سائنسی ترقی کی رفتار بڑھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔
آپ نے ملک کے سائنسدانوں اور اسکالروں کو نصیحت فرمائی کہ مغرب والوں کے پروگراموں اور ان کی باتوں پر ہرگز اعتماد نہ کریں بلکہ ان کی سفارشات اور باتوں کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے دیکھیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغرب والوں نے جدید علوم اور سائنس میں زیادہ ترقی کی ہے لیکن اقوام کے خلاف جرائم کا ارتکاب بھی انھوں نے ہی زیادہ کیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بعض ملکوں میں پائي جانے والی تاریخی مثال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا کے بعض ممالک ایسے ہیں، جنھوں نے انتہائي سخت اور دشوار حالات میں عظیم علمی و سائنسی عمارتوں کی بنیاد رکھی اور ترقی کی منزلیں طے کیں جبکہ ایران کی آج کی صورت حال ان ملکوں کی طرح سخت اور دشوارنہيں ہے اس لئے ایران مضبوط علمی اور سائنسی ترقی کی بنیاد رکھ سکتا ہے-
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جو بھی قوم جدید علوم اور ان سے متعلق ٹیکنالوجی ميں پیچھے رہتی ہے اس کے مقدر میں پسماندگی، ذلت اور بڑی طاقتوں کے ذریعے استحصال کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا-
آپ نے فرمایا کہ ایران میں علمی و سائنسی ترقی کو اس قدر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے نقطہ عروج پر پہنچ جائے-
آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے اس خطاب میں فرمایا کہ عالم خلقت کی حیرت انگیز پیچیدگیوں اور نظام ہستی کے نظم کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے اور درک کرنے کے لئے انسانوں کی علمی پیشرفت اور نتیجے میں نئے دریچے کھلنے پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کیونکہ یہی علمی پیشرفت انسان کو اللہ کی معرفت سے اور زیادہ قریب کر دیتی ہے-