رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت اسلامی جمہوریہ ایران نے نوروز کی آمد اور نئے ایرانی سال 1398 ہجری شمسی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ نیا سال، تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستی بڑھانے کا سال ہوگا۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے نوروز کے موقع پر ایرانی قوم کے نام اپنے خصوصی پیغام میں مزید کہا کہ نئے سال میں افراط زر پر قابو پانے اور کرنسی مارکیٹ کے استحکام کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
صدر روحانی نے نوروز کی آمد پر ایرانی قوم، وطن عزیز کے شہدا کے اہل خانہ اور تمام پڑوسی ممالک کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کو درپیش حالیہ مسائل اور مشکلات کی وجہ ایرانی قوم کے بدخواہ ہیں جنہوں نے سرحدپار سے یہ مسائل پیدا کئے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ آج ہم سب ایک ہی محاذ پہ مشکلات سے لڑرہے ہیں اور اس محاذ پہ ایرانی قوم موجود ہے تاہم اس معرکے میں ایک فرد کی غیرموجودگی بھی ملک کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ نئے ایرانی سال مولا مشکل کشا امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت سے منسلک ہوا اور ہمیں یقین ہے کہ اس بڑی ہستی کی برکت سے نیا سال ایرانی عوام کے لئے کامیابی کا سال ہوگا۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ قوم نے مشکلات کا سخت مقابلہ کیا جبکہ حکومت کی بھی ترجیح ہے کہ عوامی مسائل کو جنگی بنیادوں پر حل کیا جائے. دشمن کی یہ خواہش ہے کہ ہم مشکلات کے سامنے نہیں بلکہ ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہوں تاکہ خلفشار کی فضا پیدا ہو اور ہم ملکی مسائل سے غافل رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن میں بیٹھے بعض نومولود سیاست دانوں نے ایرانی قوم کے خلاف مشکلات کا آغاز کردیا مگر اس سلسلہ کا خاتمہ ایرانی عوام ہی کریں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دشمن کا خیال تھا کہ وہ ایران کے خلاف پابندیوں پر دنیا کو اپنے ساتھ کرسکتا ہے مگر آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ چند ایک ملکوں کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک ایرانی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے ایرانی قوم سے اپیل کی کہ اپنی صفوف میں اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط رکھے تا کہ دشمن ناکام رہے اور ہم وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مزید آگے بڑھ سکیں۔