‫‫کیٹیگری‬ :
15 April 2019 - 12:24
News ID: 440175
فونت
امریکہ پر گوروں کے سامراجی قبضے کو قریب ۲۴۰ سال گزر چکے ہیں اور اس مدت کا ۹۲ فیصد حصہ یعنی ۲۲۲ سال اس نے دنیا بھر کے دیگر ممالک میں جنگ و جارحیت کے عالم میں گزارے ہیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ پر گوروں کے سامراجی قبضے کو قریب ۲۴۰ برس گزر چکے ہیں اور اس مدت کا ۹۲ فیصد حصہ یعنی ۲۲۲ سال اس نے دنیا بھر میں جنگ و جارحیت کرتے ہوئے گزارے ہیں۔درج ذیل سطروں میں بیسوی صدی کی ابتدا سے اب تک جو اہم جنگیں امریکہ نے لڑی ہیں اور جن اہم جرائم کا اس نے ارتکاب کیا ہے،اسے ہم ذکر کر رہے ہیں:

۱۹۰۱:کولمبیا میں امریکی فوج کی دراندازی
۱۹۰۲:پاناما پر حملہ
۱۹۰۴:کوریا اور مغرب میں امریکی فوج کی دراندازی
۱۹۰۵:ہنڈوراس میں آنے والے انقلاب کی سرکوبی
۱۹۰۵:میکسیکو پر چڑھائی (عوامی انقلاب کو کچلنے کے لئے بر سر اقتدار تاناشاہ بورویریو دماز کی حمایت)
۱۹۰۷:نکاراگوئہ پر حملہ
۱۹۰۷:جمہوریہ ڈومینیکن میں آئے عوامی انقلاب کو کچلنے کے لئے فوجی مداخلت
۱۹۰۷:ہنڈوراس اور نکاراگوئہ کے مابین جنگ میں شرکت
۱۹۰۸:پاناما کے انتخابات میں مداخلت
۱۹۱۰:نکاراگوئہ میں حکومت کے ہونے والی بغاوت کی سرکوبی
1911:ہنڈوراس میں عوام کے انتخاب کردہ صدر کے خلاف بغاوت کرنے والے رہنما مانوئل بونیلا کی حمایت
۱۹۱۱:فلپائن میں امریکہ کے خلاف اٹھنے والی تحریک کی سرکوبی
۱۹۱۱:چین میں مداخلت
۱۹۱۲:کیوبا پر حملہ اور اس پر قبضہ
۱۹۱۲:پاناما پر حملہ
۱۹۱۲:ہنڈوراس پر چڑھائی
1912 تا ۱۹۳۳:نکاراگوئہ پر قبضہ
۱۹۱۴ تا ۱۹۳۴:ہائیٹی پر قبضہ
۱۹۱۶ تا ۱۹۲۴:جمہوریہ ڈومینیکن پر قبضہ
۱۹۱۷ تا ۱۹۳۳:کیوبا پر قبضہ
۱۹۱۷ تا ۱۹۱۸:پہلی جنگ عظیم میں شرکت
۱۹۱۸ تا ۱۹۲۲:روس میں مداخلت
۱۹۱۸ تا ۱۹۲۰:پاناما میں امریکی فوج کی دراندازی
۱۹۱۹:کاسٹاریکا میں امریکی فوج کی دراندازی
۱۹۱۹:ہنڈوراس پر حملہ
۱۹۲۰:گوئٹے مالا پر حملہ
۱۹۲۲:ترکی میں مداخلت
۱۹۲۲ تا ۱۹۲۷:چین میں فوجی مداخلت
۱۹۲۴ تا ۱۹۲۴:ہنڈوراس پر حملہ
1925:پاناما پر چڑھائی
۱۹۲۶:نکاراگوئہ پر حملہ
۱۹۲۷ تا ۱۹۳۴: چین پر قبضہ
۱۹۳۲:ایلسیلواڈور پر حملہ
۱۹۳۷:نکاراگوئہ پر چڑھائی
۱۹۴۵:دوسری جنگ عظیم کے ختم ہو جانے کے باوجود ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ۔(اس حملے کے نتیجے میں کم از کم دو لاکھ بیس ہزار لوگ مارے گئے،جن میں سے ایک لاکھ حملے کے بعد فوری طور پر مارے گئے جبکہ باقی ۱۹۴۵ کے اختتام تک اسکے مہلک نتائج کے سبب لقمۂ اجل بنے۔
۱۹۴۷ تا ۱۹۴۹:یونان پر حملہ
۱۹۴۸ تا ۱۹۵۳:فلپائن پر چڑھائی
۱۹۴۸:فلسیطین پر قبضہ جمانے کے لئے اسرائیلی کوششوں کی باضابطہ حمایت اور اسلامی ممالک میں صیہونی ٹولے کے ذریعے انجام پانے والے جرائم کی حوصلہ افزائی۔
۱۹۵۰:پورٹ ریکو پر حملہ
۱۹۵۸:لبنان پر چڑھائی
۱۹۵۸:پاناما کے ساتھ جنگ
۱۹۵۹:لاؤس میں فوجی مداخلت
۱۹۵۹:ہائیٹی پر حملہ
۱۹۶۰:اکواڈور میں فوجی آپریشن
1960:پاناما پر حملہ
۱۹۶۵ ۔ ۱۹۷۳: ویتنام میں خونیں اور ہولناک جارحیت
۱۹۶۶:گوئٹے مالا پر حملہ
۱۹۶۶:فلپائن کے خلاف انڈونیشیا کی فوجی حمایت
۱۹۷۱:لاؤس پر بمباری
۱۹۷۲:نیکاراگوئہ پر حملہ
۱۹۸۰:ایران کے خلاف ملک کے صحرائے طبس میں فوجی آپریشن
۱۹۸۳:گریناڈا میں فوجی مداخلت
۱۹۸۶:لیبیا پر حملہ اور اس پر بمباری
۱۹۸۸:ہنڈوراس پر چڑھائی
۱۹۸۸:ایران کے مسافربردار طیارے پر میزائل حملہ اور اس میں سوار سبھی ۲۹۰ مسافروں کا قتل عام
۱۹۸۹:ورجینیا کے جزائر میں عوامی مظاہروں کی سرکوبی
۱۹۹۱:عراق میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن
۱۹۹۲ تا ۱۹۹۴:سومالیہ پر قبضہ اور وہاں کے باشندوں کی ہولناک ایذا رسانی
۱۹۹۸:سوڈان پر حملہ
۱۹۹۹:نیٹو کی آڑ میں یوگوسلاویا کے خلاف جنگ۔۷۸ روز تک اس ملک میں امریکی بمباری جاری رہی اور آخر کار یہ ملک کئی ٹکڑوں میں بٹ گیا۔
۲۰۰۱:القاعدہ کی نابودی کے بہانے افغانستان پر چڑھائی۔(بعد میں معلوم ہوا کہ یہ القاعدہ خود امریکیوں کی پیداوار ہے)
۲۰۰۳:اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر عراق پر حملہ اور اس پر قبضہ
۲۰۱۱:قذافی کی سرنگونی اور ملک میں آئے انقلاب کی کامیابی کے بعد لیبیا پر چڑھائی
۲۰۱۱:شام کے منتخب صدر بشار اسد کا تختہ پلٹنے کے لئے حکومت مخالف دہشتگرد گروہوں کی حمایت اور انکی پشت پناہی
۲۰۱۱:بحرین میں عوامی تحریک کو کچلنے کے لئے آل خلیفہ حکومت کی حمایت و پشت پناہی
۲۰۱۵:یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ وحشیانہ جنگ سے اپنی مکمل حمایت کا اعلان ۔


یہ عالمی دہشتگردی کے سرغنہ امریکہ کے ذریعہ انجام پانے والے چند ایک اقدامات اور جرائم ہیں جو اسکی سفاکیت، بربریت، درندگی اور اسکے وحشی پن کو ثابت کرنے والی بڑی ادنیٰ سی مثالیں ہیں۔خیال رہے کہ یہ صرف بیسویں صدی کے آغاز سے اب تک کے دوران انجام پانے والی #امریکی دہشتگردی کے کچھ اہم نمونے ہیں۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬