15 April 2019 - 16:18
News ID: 440181
فونت
مقررین نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ کالعدم اور دہشتگرد تنظیموں سے حکومت کارروائی کی بجائے مذاکرات کرتی ہے، جو محب وطن پاکستانیوں اور پاکستان کی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے، ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے، حالیہ دنوں شہرِ قائد میں شروع ہونے والی جبری گمشدگی کے خلاف اور اسیرانِ ملتِ جعفریہ کی رہائی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی ریلی میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر قاسم شمسی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، ناصر شیرازی، ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مبشر حسن سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کوئٹہ دھماکہ میں 16 محب وطن پاکستانیوں کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں جاری شیعہ ہزارہ قبیلہ کی ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں کی غفلت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ شناخت پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں سے حکومت کارروائی کی بجائے مذاکرات کرتی ہے، جو محب وطن پاکستانیوں اور پاکستان کی سلامتی کے لئے زہر قاتل ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے، ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت سے ظالمین کا سامنا کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی پر تحفظات ہیں، کوئٹہ میں دہشتگرد عناصر کے خلاف فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت آئین کی بالادستی کی بات کرتی ہے، آرٹیکل 10 کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایجنسیاں اگر کسی کو اُٹھائے تو 24 گھنٹوں کے اندر عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہیئے، مگر یہاں اُلٹا ہو رہا ہے، کئی ماہ اور کئی سال گزر جاتے ہیں، مگر جبری طور پر گمشدہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں جنگل کا سا قانون نافذ کیا ہوا ہے، حکومتِ وقت ہوش کے ناخن لے اور ملتِ جعفریہ کیخلاف غیر منصفانہ و غیر عادلانہ رویئے کو ترک کرے۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬