رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین جناب احمد مروی نے سیلاب سے متاثرہ شہر خرم آباد کے دورے میں وہاں پر قائم کئے گئے آستان قدس کے مرکزی باورچی خانے کا تفصیلی معائنہ کیا ۔
اس موقع پر انہوں نے وہاں خدمات انجام دینے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال آستان قدس کا اصلی مقصد یہ ہے کہ متاثرہ افراد کی ہرطرح کی امداد جاری رہے، یہاں تک کہ ان کی تمام ضرورتیں پوری ہوجائيں اور مشکلات برطرف ہوجائيں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ ہم میں سے کسی کے بھی ساتھ پیش آسکتا ہے اس لیے ہم انھیں امداد کے سلسلے میں خود سے الگ نہیں سمجھتے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ اس وقت صوبۂ گلستان ، لرستان اور خوزستان کے سیلاب سے متاثرین کی ہر طرح کی امداد آستان قدس رضوی کی ترجیحات میں شامل ہے اسی لیے ہم اس وقت دوسرے بہت سے کاموں کو نظر انداز کررہے ہیں یا انہیں آئندہ کے لیۓ ملتوی کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ ہماری خدمات اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک مصیبت زدہ خاندانوں کی سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والی تمام مشکلات حل نہیں ہوجاتیں ۔ ہم تباہ شدہ مکانات کی تعمیر اور مرمت بھی کریں گے اور ضروریات زندگی کی فراہمی کا فریضہ بھی انجام دیں گے۔
آستانۂ قدس رضوی کے متولی نے خرم اباد کے مرکزی باورچی خانے میں رضاکارانہ طورپر خدمات انجام دینے والے حرم مطہر رضوی کے اعزازی خدام کو اس بات کی بھی تاکید کی کہ کھانے کی تیاری اور تقسیم میں انتہائی دقت واحتیاط اورسرعت عمل کا مظاہرہ کیا جائے اور بہترین غذا لوگوں تک پہنچائی جائے کیونکہ یہ لوگ امام رضا علیہ السلام کے مہمان ہیں ۔ واضح رہے کہ خرم آباد میں روزانہ 10 ہزار لوگوں تک کھانا پہنچایا جارہا ہے۔
آستان قدس کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق لرستان، کرمانشاہ ، چہار محال و بختیاری صوبوں میں سیلاب جاری ہوتے ہی آستان قدس رضوی کی جانب سے غذا ، دوا اور لوگوں کو سردی سے بچانے کے لیۓ کمبل اور ہیٹر وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کی ترسیل کا کام شروع ہوگیا تھا۔ ان علاقوں میں سیار باورچی خانے منتقل کردئے گئے تھے ۔ یہ باورچی خانے روزانہ 26 ہزار کھانے لرستان اور کرمانشاہ وغیرہ کے لوگوں کے لیئے تیار کررہے ہیں ۔ پینے کے صاف پانی اور ادویات اور طبی وسائل کے علاوہ غذائی پیکیج بھی لوگوں کے لیئے بھیجے جارہے ہیں ۔ روٹی پکانے والی مشینیں لگانے کے علاوہ آستان قدس کی طرف سے کیچڑ ہٹانے اور گھروں کو صاف کرنے کی خصوصی مشینوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔
اس درمیان آستان نیوز کے نمائںدے سے گفتگو کرتے ہوئے پسماندگي کو دور کرنے سے متعلق قائم آستان قدس رضوی کے ادارے کے سربراہ حامد صادقی نے کہا کہ چودہ امدادی ٹیمیں صوبۂ گلستان میں تمام تر امدادی سامان کے ساتھ بھیجی گئی ہیں جو کیمپوں میں دوسری خدمات کے ساتھ ساتھ بچوں کی تعلیم اور تفریح سے متعلق خدمات بھی انجام دے رہی ہیں ۔ اسی طرح ان دیہاتوں کے لیے جو پانی سے گھرے ہوئے ہیں، لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیۓ بڑی تعداد میں کشتیوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے - ان کا کہنا تھا کہ مخیر افراد کی مدد سے پینے کے پانی کے دس ٹینکر، 540 قالین ، طبی وسائل ، دوائیں اورخشک دودھ ، بڑی مقدار اور تعداد میں اب تک سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آستان قدس کی طرف سے بھیجے جاچکے ہیں ۔
حامد صادقی نے کہا کہ اسی طرح لوگوں کے لیے آٹے،چاول ، دالوں ، گوشت ، گھی ، ادویات ، لباس اور دوسری ضروری اشیاء کی ترسیل کے ساتھ ہی ساتھ ، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا بھی اندازہ لگا یا جارہا ہے تاکہ نقصانات کی تلافی سے متعلق اقدامات کی منصوبہ بندی کا کام بھی شروع کر دیا جائے ۔