رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران میں متعین فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندہ نے رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی میں حج ، عالم اسلام اور سینچری ڈیل کے زیرعنوان منعقدہ کانفرنس کے موقع پر کہا :علاقے میں بہت سی حملہ آور اور سامراجی قوتیں آئيں اور انہوں نے ایک مدت تک اس علاقے پر غاصبانہ قبضہ بھی رکھا لیکن سرانجام ان کو یہاں سے نکلنا پڑا اور صیہونی حکومت کا انجام بھی یہی ہوگا اور وہ فلسطینی عوام کی استقامت سے آہستہ آہستہ اپنی نابودی کی طرف بڑھ رہی ہے
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : سینچری ڈیل کی کامیابی کا کوئی امکان نہيں ہے کیونکہ فلسطینی عوام نے اسے پوری قوت کے ساتھ مسترد کردیا ہے ۔
ناصر ابوشریف نے کہا : سینچری ڈیل منصوبے میں بیت المقدس کو صیہونی حکومت کے حوالے ، فلسطین کے وجود کو ختم اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے وطن واپسی کے حق سے محروم کردینے کی بات کی گئی ہے جبکہ صرف بہت ہی محدود علاقے میں ایک حکومت قائم کرنے اور کچھ مالی مراعات دینے کی تجویز دی گئي ہے اور یہ وہ چیز ہے جو بحرین کانفرنس میں بیان کی جائے گی ۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطی کے نمائندہ نے کہا : سینچری ڈیل کی اگرچہ امریکہ اور افسوس کہ علاقے کے بعض ممالک حمایت کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود فلسطینی عوام اور امت اسلامیہ کا مضبوط محاذ اس منصوبے کو کامیاب نہيں ہونے دے گا
انہوں نے فلسطینی کاز کے لئے ایرانی عوام کی حمایت اور عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں ایرانی عوام کی پرجوش اور وسیع پیمانے پر شرکت پر خوشی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا : جیسا کہ ایرانی عوام نے یوم قدس کی ریلیوں میں اعلان کیا ہے ، ہم کو امید ہے کہ اسلامی استقامت کا عہد و پیمان سینچری ڈیل کی جگہ لے لے گا۔
ناصر ابوشریف نے فلسطینی عوام کی ایک سوسالہ استقامت و مزاحمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : برسوں سے فلسطینی عوام اسلام دشمن طاقتوں کے مقابلے ڈٹے ہوئے ہیں ، ایسی سازشوں کے مقابلے میں جن کا آغاز برطانیہ نے کیا تھا اس کے بعد فرانس اور امریکا نے جن کو آگے بڑھایا اور اب صیہونی لابی پوری قوت کے ساتھ اس کو آگے بڑھانے میں لگی ہوئی ہے لیکن دوسری جانب فلسطینی عوام کی استقامت و پامردی بھی جاری ہے اور آج فلسطین کے اندر فلسطینیوں کی تعدادیہودیوں اور صیہونیوں سے زیادہ ہے ۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندہ نے آخر میں وعدہ الہی کی تکمیل کا ذکرکرتے ہوئے کہا : فلسطینی عوام کی استقامت و مزاحمت کبھی بھی شکست نہيں کھائے گي ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : علاقے میں بہت سی حملہ آور اور سامراجی قوتیں آئيں ، اور ایک مدت تک اس علاقے پر غاصبانہ قبضہ بھی رکھا لیکن سرانجام ان کو یہاں سے نکلنا پڑا اور صیہونی حکومت کا انجام بھی یہی ہوگا ۔
ناصر ابوشریف نے کہا : صیہونی حکومت نابو د ہوجائے گی اور فلسطین امت اسلامیہ اور فلسطینیوں کی آغوش میں دوبارہ لوٹ آئے گا ۔
واضح رہے کہ خطے کو صیہونی حکومت نے نا امن کر رکھا ہے خاص کر فلسطینی عوام کو سرزمین سے بے دخل کرنے کے بعد ان پر مختلف قسم سے جارحانہ اقدام قابل مذمت ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ اس ظالم و جابر حکومت کی حمایت بعض عرب ممالک کی طرف سے اس حد تک ہو رہی ہے کہ کبھی کبھی ان کے مسلمان تو دور کی بات ہے انسان ہونے پر شک ہونے لگتا ہے۔