رسا نیوز ایجنسی کی روپرٹ کے مطابق صدر مملکت اسلامی جمہوریہ ایران نے روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مثالی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران روس تعلقات کی توسیع علاقائی استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے جکرغز دارالحکومت بشکک میں منعقدہ شانگھائی اجلاس کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور روس کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات بالخصوص معاشی، سیاسی اور عالمی امور پر تعاون مثالی ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج خطے میں غیرملکی مداخلت اور امریکہ کی غیرقانونی پابندیوں سے استحکام اور علاقائی تعاون کو مشکلات کا سامنا ہے لہذا تہران اور ماسکو کے درمیان تعلقات کے فروغ خطی استحکام کے لئے ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر من و عن عمل کیا ہے جبکہ امریکہ نہ صرف اس یکطرفہ طور پر نکل گیا بلکہ وہ دوسرے ملکوں پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ہم شامی مسئلے پر روس کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، اس حوالے سے انسداد دہشتگردی کا تعاون اہم ہے جسے ہم آستانہ عمل کے تحت منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔