رسا نیوز ایجسنی کے عالمی رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق معارف اسلامی تنظیم کے سربراہ «الغري» عراق حجت الاسلام شیخ قاسم الهاشمی نے امام خمینی (ره) کے رحلت کی مناسبت سے نجف شرف کے حسینیہ حسن المجتبی علیہ السلام میں مراجع کرام کے نمایندہ و امام جمعہ و سایستداران اور مذہنی و سماجی شخصیت کی شرکت کے ساتھ منعقدہ کانفرنس میں بیان کیا : ایرانی عوام کے صبر و استقامت کی برکت نے امریکا کو اس ملک کے سلسلہ میں موقف کی تبدیلی پر مجبور کر دیا ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ عراق و خطہ بہت ہی خطرناک مرحلہ میں ہے وضاحت کی : امام خمینی رہ کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے موجودہ سیاسی حالات کو بدلا جا سکتا ہے ۔
معارف اسلامی تنظیم کے سربراہ «الغري» عراق نے وضاحت کی : دشمن کی صحیح شناخت ، اتحاد و استقامت اور اقتصادی مشکلات سے گذر ایرانی حکومت و عوام کی ایم خصوصیت میں سے ہے ۔
انہوں نے اس شارہ کے ساتھ کہ اسلامی جمہوری ایران جنگ کے خلاف ہے وضاحت کی : اہم لوگ ایران کے رہبر و عوام سے اپنی حمایت و یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں کیوں کہ ان لوگوں نے تمام حالات میں عراقی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور دہشت گرد تحریک سے مقابلہ میں اس ملک کے ساتھ دفاع کیا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ هاشمی نے عراق میں امریکا و ایران کی سیاست کو متفاوت و مختلف جانا ہے اور بیان کیا : عراق میں امریکا کے صدر جمہور ڈّونالڈ ٹرمپ کا حاضر ہونا رات میں ایک چور کی طرح تھا لیکن ایران کے صدر جمہور حجت الاسلام حسن روحانی دو مہینہ سے قبل اپنے سفر کا اعلان کر دیا تھا اور یہاں تک کہ اس ملک کے بعض صوبے کا بھی دورہ کیا اور مراجع کرام سے ملاقات کی اور ایک عراقی شہری کی طرح اس ملک کے روڈ پر چل رہے تھے کہ اس عمل سے معلوم ہوتا ہے کہ عراقی عوام کے نزدیک ان کی مقبولیت و مقام کس قدر ہے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : معارف اسلامی تنظیم «الغري» عراق ہر سال یہ کانفرنس امریکی کی طرف سے گرفتاری و تشدد و رکاوٹ کی دھمکی کے با وجود اس م ملک میں منعقد کرتا ہے کیوں کہ ان لوگوں کی طرف سے اس طرح کی دھمکی کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور ہم لوگ اپنے مقصد پر گامزن ہیں ۔
معارف اسلامی تنظیم کے سربراہ «الغري» عراق نے اس تاکید کے سااتھ بیان کیا ہے کہ صبر و استقامت کی نتیجہ کامیابی ہے اور یہ چیز ہم لوگ اس وقت ایران میں دیکھ رہے ہیں ۔ وہ استقامت کی دین ہے ۔