17 June 2019 - 19:27
News ID: 440614
فونت
آستان قدس رضوی کے متولی :
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ کی زیارت کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مشہد مقدس پہنچے جہاں آستان قدس رضوی کے متولی نے ان سے ملاقات میں بیان کیا: حکومت لوگوں کی مشکلات اور مسائل کو حل اور غربت و پسماندگي کو دور کرنے کو اپنے ترجیجی پروگرام میں شامل کرے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی نے آستان قدس کے ولایت ہال میں انجام پانے والی اس ملاقات میں صدر ایران حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی سے کہا کہ ہم آستان قدس رضوی کے وسائل و ذرائع سے استفادہ کرتے ہوئے حکومتی پروگراموں کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آستان مقدس حکومتی اہداف اور اسلامی نظام کے شانہ بشانہ لوگوں کی خدمت کی راہ میں گامزن ہے ۔

حجت الاسلام مروی نے کہا کہ امسال سیلاب کے دوران آستان قدس رضوی نے سیلاب سے متاثرین کی مشکلات کو برطرف کرنے میں سرکاری و غیرسرکاری اداروں کے ساتھ پور ا پورا تعاون کیا ہے اور اپنی خدمات انجام دی ہیں

انہوں نے کہا: آستان قدس رضوی خود کو حکومت اور اسلامی نظام سے علیحدہ نہیں سمجھتا ،اور ان کے سیاسی اہداف اور سرکاری معاملات میں مکمل شفافیت کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔ شیخ احمد مروی نے کہا کہ رہبر معظم انقلا ب اسلامی کی جانب سے صادر شدہ حکم کے مطابق تمام سرکاری اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنا آستان قدس رضوی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پر آستان قدس رضوی کے کئی ارب ریال باقی ہيں لیکن اس سلسلے میں اب تک کے انجام دئے گئے اقدامات سے کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے اور ہم کو امید ہے کہ 1398ہجری شمسی کے مالی بجٹ سے آستان قدس رضوی کی رقم واپس کردی جائے گی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مروی نے مزید کہا: حکومت اپنے قرضے آستان قدس رضوی کو جس قدر لوٹائے گی وہ ملک کے مفادات کی تکمیل اور حکومت کے سیاسی اہداف اور لوگوں کی مشکلات کو برطرف کرنے میں ہی کام آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومتی اقدامات اور تعاون سے سرخس کا علاقہ فری زون بن جائے گا تاکہ اس علاقے کے لوگ اس کے فوائد سے استفادہ کرسکیں ۔ شیخ احمد مروی نے کہا: ہم اس بات کے لئے بھی تیار ہيں کہ جہاں تک بھی ممکن ہو لوگوں کی مدد کی راہ میں اپنے حقوق سے در گذر کرلیں ۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ شہری ترقیات کی وزارت نے حرم مطہر رضوی کے اطراف میں قدیمی گھروں کو نیا بنانے کے لیے ایک اچھا پروجیکٹ پیش کیا تھا لیکن آستان قدس رضوی کی موافقت کے باوجود ابھی تک اس پروجیکٹ کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا اور ہم کو امید کرتے ہیں کہ آپ کے حکم سے اس پروجیکٹ پر جلد کام شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ : حرم مطہررضوی کے اطراف میں جس طرح کی تعمیرات کی جارہی ہیں وہ اس نورانی مقدس بارگاہ کے شایان شان نہیں ہیں بلکہ اس کے لئے ایک مخصوص پالیسی وضع کئے جانے کی ضرورت ہے۔

صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی اس ملاقات میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آستان قدس رضوی اور حکومت دونوں کا مقصد ایک ہی ہے اور وہ عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت ہے ، کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی خدمت اور مدد سے گریز نہیں کرے گی اور ہر قدم پر آستان قدس رضوی کے ساتھ ہے۔

صدر مملکت نے مزید کہا: حکومت، حرم مطہر رضوی کے جامع پروجیکٹ میں مدد دینے اور اطراف حرم میں پرانی آبادیوں کی تعمیرات اور حرم مطہر رضوی کی معنوی و روحانی شان کے مطابق حرم کے اطراف میں شہری ترقیات کے منصوبے پر کام کرے گی ۔

صدر ڈاکٹر روحانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ حکومت نے گذشتہ برسوں کے دوران میں اپنا فرض سمجھتے ہوئے مشہد مقدس کے سلسلے میں اور حرم مطہر رضوی کے اطراف میں تعمیراتی میدان میں خاص توجہ دی ہے کہا کہ حکومت اپنی پوری توانائي کے ساتھ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے زائرین و مجاورین کے لئے مناسب خدمت انجام دینے کے سلسلے میں آستان قدس رضوی کے ساتھ ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬