رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بیان کیا : اس بیان میں امریکی صدر ٹرمپ سو فیصد درست کہتے ہیں کہ خلیج فارس میں موجود امریکی فوج کا کوئی کام نہیں اور خلیج فارس میں ان کی موجودگی بے ہودہ اور فضول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خلیج فارس سے امریکی افواج کا انخلاء امریکہ کے علاوہ دنیا کے مفاد کے عین مطابق ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اب یہ بات بھی پوری طرح واضح ہوچکی ہے کہ امریکی "بی ٹیم" کے نزدیک امریکی مفاد کی ذرہ برابر اہمیت نہیں اور اس ٹیم کے تمام افراد سفارتکاری سے مایوس اور جنگ کے پیاسے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود ہی گذشتہ روز اپنے ٹوئٹر پر خلیج فارس میں امریکی افواج کی موجودگی پر اعتراض کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا تھا کہ امریکہ خلیج فارس میں دوسرے ممالک کی کشتیوں کی حفاظت کیوں کرے؟
ٹرمپ نے یہ بھی لکھا ہے چین کے 91 فیصد اور جاپان کے 62 فیصد تیل سمیت بہت سے دوسرے ممالک کا ایندھن بھی آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے، لہذا سالہا سال سے ہم ہی کیوں دوسرے ممالک کی کشتیرانی کے اس اہم رستے میں بغیر کسی معاوضے کے حفاظت کریں؟ ان سب ممالک کو خلیج فارس کے اس خطرناک رستے میں خود ہی اپنی کشتیوں کی حفاظت کرنی چاہیئے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ حتی ہم کو خلیج فارس میں اپنی موجودگی کی بھی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ اب امریکہ دنیا کا سب سے بڑا توانائی پیدا کرنے والا ملک بن چکا ہے۔