رسا نیوز ایجنسی کی عالمی رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق عالمی اسلامی امت کونسل نے بیانیہ کے ذریعہ صدی معاملہ کی مذمت کی ہے ۔
عالمی اسلامی امت کونسل کی طرف سے صدی معاملہ کے نام سے مشہور معاہدہ کی مذمت میں بیانیہ جاری کیا ہے جو مندرجہ ذیل ہے :
بسم الله الرحمن الرحیم
دوبارہ سامراجیت کا ہاتھ خطے میں موجودہ غلاموں کے آستین سے نکلا اور اپنے ناپاک و گندے اقدام سے تمام دعواداروں کو رسوا کیا ہے ۔
جیسا کہ امام خمینی (ره) نے بیان کیا ہے کہ «قدس شریف پاره تن اسلام ہے » اور اس کی شناخت و منزلت قومی مسائل سے کہیں عظیم ہے لیکن بعض عرب ممالک جو کبھی عربی و قومی اقدار کی حمایت کا دعوا کرتے تھے وہ آج شرمناک صدی معاملہ کی حمایت میں سب سے آگے ہیں ، نہ صرف اسلامی اقدار بلکہ قومی اقدار اور وہ جس کو خود کے لئے مقدس خیال کرتے تھے سب کو زیر پا روند ڈالا ۔
امریکی متحدہ ریاست اور خطے میں برطانیہ کی نا جائز اولاد یعنی کینسر کا ٹیومر صیہونی حکومت کے ساتھ خطے کے بعض خود پرست و ضمیر فروش جو کہ صرف اسلام کا نام حمل کرتے ہیں اس وقت بالفور معاہدہ سے شرمناک ترین معاہدی مرتب کرنے میں مشغول ہیں ؛ کیوں کہ بالفور معاہدہ اسلامی ممالک سے بے خبر اور برطانیہ خبیث کی چالبازی اور یہودی سربرہوں کی مکاری سے تنطیم و تحمیل ہوا ۔ لیکن صدی کے نام سے جو معاہدہ ہے جو ایسے حالات میں مرتب کئے جا رہے ہیں کہ نام کے اسلامی ممالک بھی اس میں حاضر ہیں اور اب کسی بھی طرح سے سامراجیت کی ناپاک سازش سے بے خبر ہونے اور علم نہ ہونے کا بہانہ نہیں بنایا جا سکتا ہے ۔
عالمی اسلامی امت کونسل سامراجی قوت اور خطے میں اس کے غلام و نوکروں کی طرف سے اس خبیثانہ اقدام کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ قدس شریف کی آزادی کے لئے دعا کرتا ہے اور خداوند عالم سے اسلام و مسلمان خاص کر قدر شریف کے حق میں خیانت کرنے والوں کے ذلت و رسوائی کا طلبگار ہے ۔